انگلینڈ کی سپریم کورٹ کی جانب سے ایک اہم فیصلہ جاری ہوا ہے جیسا کہ یہ ایک ایسا معاملہ تھا کہ انگلینڈ میں موجود جو امیگرنٹس کے بچے یہاں پہ پیدا ہوتے ہیں اور جب اُن کی Citizenship کی Limit پوری ہو جاتی ہے یعنی کہ جب وہ Citizenship اپلائی کرنے لگتے ہیں تو پھر ایسی صورت میں اُن کو ایک ہزار پاؤنڈ سے بھی زیادہ کی فیس ادا کرنی پڑتی ہے اور یہ فیس پارلیمنٹ اور ہوم آفس کی جانب سے مقرر کی گئی تھی کہ ان امیگرنٹس کو یہ فیس Pay کرنی پڑے گئی جو کہ کافی بڑی Amount تھی جس پہ کافی حد تک تنقید کی گئی Organisation اور مختلف اداروں کی طرف سے کہ آیا یہ فیس زیادہ ہے تو لحاظ اس کو کم کیا جائے تو اب اس کے Against کچھ یوں ہوا کہ پہلے فیصلہ ہائی کورٹ نے دیا کورٹ آف اپیل نے دیا اور اب جب حکومت سپریم کورٹ کے پاس گئی ہے تو اب سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ حکومت کے حق میں آیا ہے اور ہائی کورٹ اور کورٹ آف اپیل کا یہ فیصلہ مسترد کرتے ہوئے یہ کہا گیا ہے کہ پارلیمنٹ کے پاس اختیار ہے کہ وہ ووٹنگ کے ذریعے کوئی بھی قانون کوئی بھی فیس مقرر کر سکتی ہے اور اُس پہ عدالتی نظام اپنی مداخلت نہیں کر سکتا تو اب یہ طہ پاتا ہے کہ حکومت اگر ووٹنگ کے ذریعے کوئی بھی قانون کو Pass کرتی ہے تو جو عدالتی قوانین ہے تو وہ اُس کو متاثر نہیں کر سکتی ہے تو اب یہ جو فیس ایک ہزار سے زیادہ پاؤنڈ تھی بچوں کی تو یہ اب اسی طرح ہی برقرار رہے گئی
0 تبصرے