اٹلی کی پارلیمنٹ نے ایک سخت امیگریشن بل منظور کر لیا ہے، جس کے نتیجے میں اٹلی میں مقیم لاکھوں غیر ملکیوں، بشمول پاکستانیوں، کا مستقبل خطرے میں پڑ گیا ہے۔
یہ نیا امیگریشن بل دراصل ان افراد کے خلاف کاروائی کو مزید مؤثر بنانا چاہتا ہے جو بغیر اجازت اٹلی میں داخل ہوئے یا وہاں مقیم ہیں اس کے تحت، بغیر اجازت اٹلی میں داخل ہونے والوں پر €5,000 سے €10,000 تک کا جرمانہ عائد کیا جائے گا اگر عدالت سمجھتی ہے تو ان لوگوں کو دو سال تک قید کی سزا بھی دی جا سکتی ہے۔
مزید یہ کہ، مہاجرین کو ملک بدری سے پہلے حراستی مراکز میں زیادہ دیر تک رکھا جا سکتا ہے اسی نئے قانون میں واضح کیا گیا ہے کہ بغیر شناختی دستاویزات کے موبائل سم فروخت کرنے والوں کے خلاف بھی سخت کاروائی ہوگی۔
اس کے ساتھ ہی اطالوی حکومت نے اپنی پولیس کو غیر قانونی مہاجرت کے خلاف سخت اقدام کرنے کے احکامات بھی دیے ہیں، جن میں مسترد شدہ پناہ گزینوں کی حراست کی مدت کو 18 ماہ سے بڑھا کر 24 ماہ کرنا شامل ہے۔
نئے قوانین کے تحت، غیر قانونی طور پر اٹلی میں داخل ہونے یا قیام کرنے والوں کو بھاری جرمانے اور قید کی سزائیں دی جا سکتی ہیں۔
0 تبصرے