اگر آپ یو کے میں overstayer ہو گئے ہیں یا کسی وجہ سے آپ نے کوئی application کی اور آپ کی application کا refusal آ گیا اور آپ overstayer ہو گئے یا کسی وجہ سے آپ application نہیں کر پائے یا آپ کی جو leave تھی تو اُس سے زیادہ رہے یا آپ کو وہاں سے پکڑ لیا ہوم آفس نے آپ کی کنڈیشن کی breach کے اُوپر آپ کو یہاں سے remove کر دیا تو ایسی صورت میں آپ دوبارہ یوکے میں کیسے enter ہو سکتے ہیں کتنے ٹائم کے بعد ہو سکتے ہیں تو اس سے related آج کی ویڈیو بہت حاض اور اہم ہے کیونکہ اس پہ بہت سے question پوچھے گئے ہیں تو واضح رہے سب سے پہلے تو اگر آپ volunteer return کرتے ہیں یعنی کہ آپ اپنی مرضی سے اپنے پیسوں کے اُوپر ملک کو چھوڑ کے جاتے ہیں تو اس bases پہ آپ پہ mandatory ایک سال کا ban ہو گا اور ایک سال کے ban کے بعد آپ یوکے میں دوبارہ آ سکتے ہیں لیکن کچھ situation میں جس پہ آپ اگر چھ ماہ سے زیادہ رہے ہیں تو واضح رہے آپ پہ دو سال سے لے کے پانچ سال کا Ban تو وہ لگ سکتا ہے اور اگر آپ پبلک expense سے جاتے ہیں یعنی کہ آپ کی ticket جو ہے وہ آپ کو یوکے کی گورنمنٹ لے کے دیتی ہے لیکن آپ volunteer طور پر گورنمنٹ کو return کرتے ہیں خود اپنی مرضی سے جاتے ہیں تو ایسی صورت میں آپ پہ 2 سال سے پانچ سال کا Ban لگایا جا سکتا ہے اور وہ Ban Mandatory ہے اور اس سے related جو بھی documents ہوں گے تو وہ ہوم آفس آپ کو provide کرے گا اور اس کے بعد کچھ situation ایسی ہیں جس پہ آپ پہ 10 سال کا Ban بھی لگایا جاتا ہے یعنی کہ اگر آپ نے application کی ہے entry clearance کی اور آپ نے کچھ انفارمیشن غلط provide کی تو ایسی صورت میں آپ پہ10 سال کا Ban لگایا جاتا ہے کہ آپ یوکے میں enter نہیں ہو سکتے next ٹائم تک یعنی کہ جب تک آپ proper explain نہ کریں اگلی application میں اور نہ بتائیں کہ آپ نے Deception کی تھی یا کیوں غلط انفارمیشن provide کی تھی تو یہ ایک سال سے لے کے 10 سال تک مختلف قسم کے Bans ہیں جو ہوم آفس آپ کی applications کے اُوپر لگاتے ہیں depend کرتا ہے کہ آپ کس کیٹگری میں فعال کرتے ہیں اور آپ کے کیا معاملات تھے آپ overstayer تھےیا آپ اپنی مرضی سے پبلک expense پہ گئے obviously یہ legal ایڈوائس نہیں ہے آپ اپنے کسی lawyer سے اس کے اُوپر مشورہ کریں کیونکہ ہر کیس کے اپنے circumstances ہیں لیکن بہرحال اگر آپ overstayers ہیں اور آپ یہاں سے جانا چاہتے ہیں تو آپ کو یہ سوچ سمجھ کے جانا چاہیے اور بہت سارے جو options ہیں وہ discuss کر کے lawyer سے مشورہ کر کے جانا چاہیے۔
0 تبصرے