سپین امیگریشن سے متعلق یورپی یونین کی ڈیمانڈ:
جو پریس کانفرنس ریسنٹلی کی گئی ہے امیگریشن منسٹر کی طرف سے یہ سٹیٹمنٹ دی گئی ہے کہ یورپی یونین کیا ڈیمانڈ کر رہے ہیں؟؟ اصل میں یہ یورپی یونین قوانین کے تابع ہیں جو بھی یہ قوانین بناتی ہیں یہ ان کو لازمی طور پر فالو کرتے ہیں۔ اب امیگریشن کے قوانین ایسے ہیں جو تمام یورپی یونین کے مسئلہ بن چکے ہیں نہ کہ صرف ایک کنٹری کا اگر اپ نظر دوڑائیں تو اپ دیکھ سکتے ہیں کہ کوئی بھی کنٹری ایسی نہیں ہے جو امیگریشن کے قوانین سے بچا ہوا ہے تمام ممالک جو ہیں وہ اپنے اپنے طور پر امیگریشن کے قوانین بناتے ہیں لیکن اوور رول جو قوانین ہیں یورپی یونین کا وہ تمام ملک فالو کرتے ہیں ابھی جو پریس کانفرنس کی گئی ہے اس میں منسٹر نے اہم ایک بات کی ہے کہ یورپی یونین کی یہ ڈیمانڈ ہے کہ ہم اتنی بڑی تعداد میں امیگرینٹس کو اللیگل سے لیگل پروسیس میں لے کر ائیں ان کی زندگیوں کو اسان بنائیں اور ان کا فائدہ اٹھائیں سپین ٹیکسیشن کی صورت میں اس کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ وہ حکومت چاہتی ہے بلکہ یہ یورپی یونین کی ڈیمانڈ ہے اور ان کے قوانین کے مطابق تمام چیزوں کو لے کر اگے بڑھ رہے ہیں اس میں تمام پارٹیز شو ڈال رہی ہے کہ پسوئی فیور کر رہی ہے امیگرینٹس کو جس کا جواب یہ ہے جیسے کہ باکس اور پے پارٹی ہے جو کہ پیسوئی کو یہ کہتی ہے کہ اپ امیگریشن کو یوز کر رہے ہیں اپنے فوائد کے لیے اپنے ووٹ بینک کے لیے تاکہ اپ اپنا مستقبل بہتر کریں یہاں پر ان کو بھی جواب دیا گیا ہے کہ یہ قوانین پہ سوئی نے نہیں بنائے بلکہ یورپی یونین کی طرف سے جاری کردہ ہیں اور اسی کے مطابق اگے بڑھ رہے ہیں اور اس میں کوئی شک و شبے کی بات نہیں ہے کیونکہ یورپی یونین خود کافی زیادہ ممالک پر پریشرائز کرتی ہے جیسے کہ اٹلی سپین یونان کہ وہ اللیگل امیگرنٹس کو لیگل کریں اور نئے قوانین بنائیں جس میں وہ ان کو مزید اسانی سے لیگل کریں تو اسی چیز کو اگے لے کر چل رہی ہیں سپین حکومت بھی۔
0 تبصرے