جن والدین کے پاس سپین کی نیشنلٹی موجود ہے کیا ان کے بچوں کو پاکستان کی نیشنلٹی اپلائی کرنی چاہیے کہ ڈائریکٹ سپین کی ہی نیشنلٹی اپلائی کرنی چاہیے؟
اپ کے لیے بہتری یہی ہے کہ اپ اپنے بچے کی پاکستانی نیشنلٹی اپلائی کریں جس سے اپ کا بچہ رجسٹرڈ ہو جائے گا اپ کے نام پر تاکہ کل کو اگر اپ کی کوئی وراثت تقسیم ہو، ہوم کنٹری کی تو پھر اپ کا بچہ اس وراثت کا وارث بنے گا۔
کیونکہ اگر اپ نے وہاں پر اندراج نہیں کروایا اور اپ کہیں کہ یہ وراثت میرے بچے کو مل جائے تو ایسا نہیں ہوگا اندراج کروانا بے حد لازم ہے۔ وہاں پر اس کا نادرہ کا ائی ڈی کارڈ بنوا کر اس کا پاسپورٹ بنوانا لازمی ہے۔
یہ بھی لازمی نہیں کہ اپ نے پہلے پاکستان کی ہی نیشنلٹی اپنے بچے کو دلوانی ہے اپ پہلے اپنے سپین کی بھی نیشنلٹی دلوا سکتے ہیں کیونکہ بچوں پر یہ قانون لاگو نہیں ہوتا کہ تین سال کے اندر اندر انہوں نے پاکستان کے نیشنلٹی کو چھوڑنا ہے
اور سپین کی نیشنلٹی کو حاصل کرنا ہے 18 سال کی عمر تک ان پر یہ قانون لاگو نہیں ہوتا اس لیے اپ اس چیز سے بھی بے فکر رہیں۔ اور اپنے بچے کی نیشنلٹی چاہے ماں کے پاس پین کی نیشنلٹی ہے یا باپ کے پاس تو وہ اپنے بچے کی نیشنلٹی کروا سکتے ہیں لیکن اگر ہوم کنٹری کی نیشنلٹی لازمی دلوائیں اپنے بچے کو جو کہ انے والے وقت میں بچے کے لیے بھی مفید ہے اور والدین کے لیے بھی۔
0 تبصرے