فیملی امدادوں کے بارے میں اہم تفصیل:
بہت سارے فیملیز ایسی ہیں جن پر تمام امدادوں کا علم نہیں ہے۔ ایک ایسا ادارہ ہے جو کہ فیملی کی تمام امدادوں کو ڈیل کرتا ہے پورے سپین میں نیشنل ادارہ ہے انسیکیوکیسینیوسسیال اس وجہ سے لازمی طور پہ اس کا سیدھا لے کے وہاں پر جا کے اپنی کنڈیشن بیان کریں۔ وہ اپ کو کون سی سکیم میں اپ فال کرتے ہیں وہ اپ کو بتائیں گے۔ کیونکہ ہر فیملیز کا ہر بندے کا سچویشن ڈفرنٹ ہے کام کر رہا ہے کہ کسی اپاٹر پرکام کر رہا ہے۔
کسی کے بچے کم ہیں کسی کے زیادہ ہیں، کسی کی فائننشل کنڈیشن کچھ اور ہے کسی کچھ اور ہے کوئی کسی اور صوبے میں رہتا ہے کوئی کسی اور صوبے میں رہتا ہے ہر صوبے کا فائننشل یوتا کا سسٹم علیحدہ علیحدہ اس وجہ سے لازمی طور پہ ہنس کے افس میں جا کے تمام معلومات لے کے اپنی سچویشن کے مطابق اپ امداد لگوائیں۔
بے شمار امدادیں ہیں صرف انگریزوں امیںمیتال یا کارگو لیک یا اس طرح کی مزید متنی دات یا جو برتھ پہ اپ کو پیسے ملتے ہیں اس کے علاوہ بھی بے شمار چھوٹی چھوٹی امداد موجود ہیں جن کے لیے اپ اپلائی کر کے لے سکتے ہیں خاص طور پر وہ مائیں جو یہ کلیم کرتی ہیں کہ ہم کافی عرصے سے یہاں کام نہیں کرتی کیا ہم بھی امداد لے سکتے ہیں تو ان کے لیے یہ اہم ہے کہ وہ لازمی طور پر انس کے افس میں جا کے اپنی تمام ڈیٹیلز حاصل کریں اور وہاں پہ اپ کو اے ٹو زی تمام انفارمیشن پرووائڈ کی جائے گی اور اپ اس کے مطابق امداد کے لیے اپلائی کر سکتے ہیں۔
جو فرانس میں پہلا راؤنڈ الیکشن کا ہوا جس میں جو فار ائی پارٹی ہے یعنی کہ رائٹ پارٹی ہے جس کو نیشنلسٹ پارٹی بھی کہا جاتا ہے جو کہ امیگرینٹس کے اگینسٹ ہوتی ہے ۔
انہوں نے رکارڈ کامیابی حاصل کی ہے جو پہلے رونڈ میں 34 پرسنٹ میجورٹی کے ساتھ وہ فرانس کی پہلی جماعت بنتی ہوئی نظر ارہی ہے۔
بلا روز کیسا ملک ہے کیا وہ یورپی یونین کا ممبر ہے اور کیا ہم وہاں سے ا کے جا سکتے ہیں؟؟ بالکل نہیں کیونکہ یہ نہ تو یورپ یونین کا ممبر ہے اور نہ ہی سنجن سٹیٹ ہے اور اگر اپ وہاں پر اتے ہیں تو وہاں سے اگے نکلنا بہت مشکل ہے دوسری بات یہ رشیا کے ساتھ منسلک ہے جس کی وجہ سے یورپی سنجن سٹیٹ بھی اس کے اگینسٹ ہیں ہیں اگر اپ وہاں پر کسی ویزے پہ اتے ہیں تو وہاں سے اگے نکلنا بہت مشکل ہے۔
سپین سے باہر اپ کتنا عرصہ باہر رہ سکتے ہیں اور سپریم کورٹ کے جو فیصلہ ایا تھا وہ کیا تھا ؟
جب سپریم کوٹ کا فیصلہ ایا تو اس کے اگینسٹ جب تک حکومت کے قانون نہ بناتی لا نہ پاس کرتی اس وقت تک سپریم کورٹ کے فیصلے کو قانونی شکل نہیں ملنی تھی اور ایسا ہی ہوا۔۔۔ہوا کیا کہ ایرنی عورت نے کیس فائل کیا ۔وہ لوکل عدالت سے کیس ہاری ہائی کورٹ سے کیس ہاری اس کے بہت سپریم کورٹ نے کیس جیت گئے ہیں اس کا یہ ہرگز مطلب نہیں کہ کوئی بھی انڈونیشل اوور سٹے سپین سے کرے گا اور اس کو اجازت مل گئی کہ وہ زیادہ عرصے کے لیے سپین سے باہر رہ سکتا ہے اس کیس کا ریفرل وہی لے سکتا ہے
جو دوبارہ سے کیس درج کرے گا کہ اس لڑی کا اور سپریم کورٹ جائے گا یا سپریم کورٹ سے نچلی والی عدالتوں کو ریفرنس دے گا اس قانون کی سپریم کورٹ میں فلاں وقت میں یہ قانون کے تحت فلاں شخص کو رعایت دی تھی تو پھر ممکن ہے لیکن اگر اپ اس قانون کو مدنظر رکھتے ہوئے اور اس تخیریہ سے یہ چاہیں کہ وہ اپ کے حق میں فیصلہ کرے اور وہ کچھ اپ کو نہ کہے اور اپ اوورسٹے کریں یہ ممکن نہیں ہوگا۔ لیکن استحیریہ اسی بات کو مانیں گی جو کہ قانون لاگو ہوا ہے اور اس ریفرل سے وہی فائدہ اٹھائے گا جو عدالتوں کے چکر کاٹ سکتا ہے۔
اس تقریر اس معاملے میں خود کوئی فیصلہ نہیں کر سکتی ہے
بہت سارے لوگ اور بے شمار فیملیز ایسی ہیں جو اپنا
ریزیڈنسی کارڈ گوا بیٹھی ہیں اوور سٹے کی وجہ سے کیونکہ ان کو لگتا ہے کہ اور سٹے کے باوجود انہیں کوئی رعایت مل سکتی ہے جو کہ غلط ہے۔اس لیے بہت زیادہ احتیاط کریں اور اوور سٹے نہ کریں
جہاں تک بات ہے یورپی یونین کی دوسری کنٹریز میں اینٹری کرنا اور وہاں جانا ابھی تک تو یہ چل رہا ہے لیکن جب ای ویزا سکیم انٹروڈیوس ہوگی تو تمام سیٹ اپ اور ڈیٹا سینٹرلائزڈ ہو جائے گا پھر اپ کہیں پر بھی چیک ان یا چیک کریں گے تو تمام ممالک میں اپ کا ریکارڈ شیئر کر دیا جائے گا جس کی وجہ سے پھر یہ بھی ہونا ممکن نہیں کیونکہ اپ کا کارڈ تمام کنٹریز میں پہنچ جائے گا۔ جو سنٹرلائز باڈر کنٹرول سسٹم ہے جو حکومت جلد از جلد لانچ کرنے والی ہے اس سال کے اخر میں یا شروع میں اس وقت تک ایسی چیزیں ممکن ہیں اس کے بعد یہ ممکن نہیں رہے گی۔
0 تبصرے