یوکے کے prime minister جو Labour Party کی قیات 5 سال سے بھی کم عرصے سے کر رہے ہیں تو اُنہوں نے آخر کار یوکے میں موجود asylum seekers کے لیۓ اپنے دروازے کھول دیئے بڑی خوشخبری جاری کر دی ہے اور ایک لاکھ سے زیادہ ویزے اسائلم سیکرز کو دینے کا اعلان کر دیا ہے اور اب یوکے میں موجود ایسے تمام اسائلم سیکرز جن میں وہ اسائلم سیکرز بھی شامل ہیں جن اسائلم سیکرز کو پکڑا گیا تھا Conservative Party کی حکومت میں تو وہ بھی اس نئے Amnesty پلان میں شامل ہیں تو اب یہ ویزے یوکے میں موجود اسائلم سیکرز کیسے حاصل کریں گے اُن کو کون کون سے documents چاہیے تمام تر detail آج کی پوسٹ میں۔
Watch full video on YouTube channel
یوکے کی نئی حکومت کا بڑا اعلان اتنی بڑی تعداد میں یوکے میں موجود اسائلم سیکرز کو visas grant کرنا strict immigration پالیسیوں سے واضح علیحدگی ہے اور رشی سنک کی Rwanda policy کو ختم کرنے کے بعد ایک لاکھ asylum seekers کو یوکے میں للیگل ہونے کی اجازت دینا اور ایک لاکھ سے زیادہ asylum seekers کو ویزا دینے کا فیصلہ اُن لوگوں کے لیۓ ایک اہم کامیابی ہے جو اکثر یوکے میں اور bureaucratic asylum نظام میں پھنس جاتے ہیں۔
اور یوکے میں بہت سے ایسے individual asylum seekersجن کو کافی مہینوں اور سالوں سے detention centers میں رکھا گیا اور ان کے application cases pending میں ہیں تو اس backlog کو بھی clear کیا جائے گا اور مزید starmer اور ان کی ٹیم کا کہنا ہے کہ یوکے میں موجود cases کے backlog کو clear کرنا اور غیرقانونی border crossing کشتیوں کے ذریعے آنے والوں کو روکنا اور international partners کے ساتھ مل کر کام کرنے یہ ساری statement دی گئی ہے۔
تو اب starmer کے اس decision کے بعد یوکے میں یہ اب تک کی سب سے بڑی تبدیلی اسائلم سیکرز کے لیۓ ہے اور اس نئی تبدیلی سے human right organisation اور asylum seekers بڑے پیمانے پر اس خوشی کا جشن منا رہے ہیں۔
اور مزید یہ بھی واضح رہے کہ starmer کی حکومت تمام ایسے لوگوں کے لیۓ opportunities کو open کر رہی ہے جس کے تحت یوکے میں work کرنا study کرنا یا مزید پناہ حاصل کرنے کے خواہشمند افراد کے لیۓ مزید مواقع open ہو سکتے ہیں اور اس حکومت نے پہلے ہی یہ کہا دیا ہے کہ students ان کی first priority ہے۔
0 تبصرے