سپین امیگریشن کی اچھی خبر اور 2030 کا پلان

سپین امیگریشن کی اچھی خبر اور 2030 کا پلان
اصل میں یورپی یونین اور سپین حکومت خود بھی اس میں انوالو ہو چکی ہے کہ 2023 سے لے کر 2030 کے درمیان ہم نے کون کون سے کام کرنے ہیں جس سے سپین میں جو مسئلے مسائل متوقع ہیں ان کو کیسے حل کیا جائے۔۔۔ تو اسی سلسلے میں 2023 کے پلان میں یہ امیگریشن کھولنے کی طرف جا رہے ہیں اور بہت سارے ایسے کام بھی ہیں جو ابھی پلاننگ میں شامل ہیں جس میں سے ایک کام یہ ہے کہ تمام امیگرینٹس کو ایک ہی ریزیڈنٹ کارڈ دیا جائے گا۔ جیسے کہ پہلے ٹمپریری ریزیڈنٹ کارڈ ایک سال کا دو سال کا اور پانچ سال کا پھر لائرگا دراسیون اور لار کا درسنگ پر منٹ بھی ہوتی ہے اس طرح کے مسئلوں میں بھی انے والے وقت میں کمی کی جائے گی اور ایک ہی طرح کا ریزیڈنٹ کارڈ دیا جائے گا۔ اس پروسیجر کے لیے کیا کیا طریقہ کار ہوگا اس سب کے بارے میں ابھی واضح نہیں ہے۔۔ 


یہاں پر ایک اور بات پر روشنی ڈالتا چلوں کہ حکومت کے ان تمام پلان کے ساتھ ساتھ باقی اس تخیریت کے جو معاملات ہیں اس میں بھی اسانیاں لائی جائیں گی اور اس پر کام جاری ہے کہ اس تاخیریہ کے مکمل قوانین میں تبدیلی لائی جائے گی جس میں اریگو فرماسن اور ارائکو سوشیال جس میں یہ چیز واضح تھی کہ جب اپ کو کارڈ ملتا ہے کہ اپ کورس کوئی شروع کریں جس پر اپ کام نہیں کر سکتے اس میں ترمیم کر کے اب اپ کام کر سکیں گے اور اس کارڈ پر اپ پارٹ ٹائم کام کر کے کورس کریں گے اور اپنا ٹیکنیکل ایکسپیرینس گین کریں گے اسی طرح سے ارایگوسوسیال والوں کے لیے بھی بہترین اپڈیٹ یہ ہے کہ تین سال کے بجائے اپ کو دو سا سے بھی کم عرصے میں اپ پیپر لے سکیں گے جس کا طریقہ کار یہ ہے کہ اگر اپ کے پاس ورک پرمنٹ ارینج ہوتا ہے تو اپ ریگو سشیال کی مدد سے ڈاکومنٹ لے سکیں گے لیکن ایک چیز پر غور کرنا لازمی ہے یہ تمام چیزیں تبھی ممکن ہو سکتی ہیں اگر پہ سوئی کی حکومت رہتی ہے اور اس کے ساتھ پودے مخت جو حکومت ہے وہ ان کے ساتھ الحاق کے ساتھ اور چھوٹی چھوٹی پارٹی کے مجموعے کے طور پر لے کے چلتی ہے تو پھر ہی یہ ممکن ہوگا اگر پہ سوئے کی حکومت سیکٹر میں نہیں رہتی تو پھر اپ کو پتہ ہے کہ پے کی حکومت ائے گی اور اس کے الحاق میں جو چھٹی چھوٹی پارٹی ہے جس میں واکس بھی ہے وہ ائیں گے اور اپ جانتے ہیں کہ وہ امیگرنٹس کے اگینسٹ ہیں اور وہ بالکل بھی اے بی گریڈز کو لیگل نہیں ہونے دیں گے تو اس لیے یہ بھی ایک شرط ہے کہ اگر پسوئی کی حکومت رہے گی تو ہی یہ تمام معاملات مزید ا کے چلیں گے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے