سال سے زیادہ بچوں کی نیشنلٹی اور ویزا سے متعلق اہم معلومات

بہت سارے والدین پریشان ہیں کہ ان کے بچوں کی عمر 18 سال سے بڑھ گئی ہے تو وہ اب اپنی میشنلٹی پہ اپنے بچوں کو سپن کیسے بلوا سکتے ہیں؟ سپین کا قانون یہ ہے کہ جب اپ نے خودا منتوں کرنی ہے اور اپ کے بچوں کی عمر 18 سال سے ایک دن بھی کم ہے تو اپ اسے اپنی نیشنلٹی پہ سپین بلوا سکتے ہیں ایک مرتبہ جب اپ نے اپلائی کر دی تو اپ کے بچے کی عمر اس وقت 22 سال ہو یا 21 سال ہو جب اس کی نیشنلٹی اس سے ملے دینی ملے اور پروسیس سارا کمپلیٹ ہو وہ ایک علیحدہ مرحلہ ہے لیکن جب اپلائی کریں تو اس وقت کم از کم اپ کے بچے کی عمر 18 سال سے کم ہو جب اپ نے خٌرمنتو کروانی ہے۔ اس کے علاوہ بہت سارے لوگوں کو بینیفٹس بھی ملے ہیں وہ یہ ہیں۔ اصل میں تارا گناہ میں ایک رہستر سول تھی جہاں پر یہ سلسلہ تمام جاری تھا کہ اگر کسی بچے کی 19 سال بھی عمر ہے تو ان کو والدین کی نیشنلٹی کی بیس پہ بچوں کی خرمنتوں کر دی جاتی تھی۔وہاں کا عملہ بہت اچھا تھا اور وہاں کا سیتا سسٹم بھی بہت زیادہ اسان تھا اور بہت سارے لوگوں نے اس رخسرو سول سے کافی فائدہ اٹھایا اب یہ معاملہ اتنا اسان نہیں رہا اور بہت زیادہ سختی ہو چکی ہے اور یہ لازمی طور پر ہے کہ جب اپ کے بچوں کی خورامنتو ہو تو ان کی عمر 18 سے کم ہو ورنہ اپ کے بچوں کو علیحدہ سے وقت مکمل کرنا پڑے گا۔اور یہ قانون تمام سپین میں رائج ہے۔ اب جہاں تک ویزے کی بات کی جائے تو سپین کی حکومت نے متبادل لانچ کیا ہے کہ اپ تمام فیملی ویزا پر یہاں ا جاتے ہیں اپ کے بچے جن کی عمر 18 سال سے کم ہے اگر اس میں سے کسی کی عمر زیادہ ہو چکی ہے بے شک وہ شادی شدہ ہے اور اس کے بعد ان کے اگے بچے بھی ہوں تو پھر بھی وہ اس قانون سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں کہ ان کی فیملیز یہاں موجود ہے وہ انہیں ورک پرمٹ بھیجے گی تو اس میں ہیومن رائٹس بھی شامل ہو جاتے ہیں جس کی وجہ سے ان کا ورک پرمٹ بڑی اسانی سے امبیسی سے امپروو ہو جائے گا اور وہاں سے ورک پرمٹ پہ یہاں ا سکتے ہیں اور اپنی فیملی کے ساتھ رہ سکتے ہیں اور اس سے بے شمار فیملیز نے فائدہ اٹھایا ہے اس کے علاوہ اور کوئی طریقہ نہیں ہے کہ اپ اپنی فیملی کے ذریعے 18 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کا ویزہ بچوں کا ویزہ لگوا سکیں۔ 



 یورپی یونین اور شنجن سٹیٹ کے کون سے ایسے ممالک ہیں جہاں پر فیملی کے ساتھ رہائش پذیر ہونے میں زیادہ بینیفٹس حاصل ہو گے مثلا کے پرتگل سپین اٹلی گریس میں رہنے والی فیملیز جن کے پاس نیشنلٹی ہے اور وہ یہاں سے کسی اور سٹیٹ/ملک میں جانا چاہتے ہیں۔ جہاں انہیں پھر نئے سرے سے ڈاکومنٹس نہ بنانے پڑے اور وہ اپنی فیملی کے ساتھ سیٹل بھی ہو سکیں۔ یہاں پر دو تین ممالک ایسے بتائے جائیں گے لیکن اس سے پہلے اپ اس بات کو غور سے سمجھیں کہ ہر فیملی کے سرکمسٹانسز مختلف ہوتے ہیں اور وہ اس کے مطابق ہی ممالک تبدیل کرتے ہیں اور مختلف ایکسپیرینس حاصل کرتے ہیں جیسے کہ کسی کے پاس ایسی سکلز ہیں جو اس ممالک میں بہت زیادہ اہم ہے تو ان کی سیٹلمنٹ بہت اسانی سے ہو جائے گی اب یہاں پر جو ٹاؤن ممالک ہیں جو کہ لیون کنٹریز ہیں جو کہ پوری دنیا میں بیسٹ کنٹریز سمجھی جاتی ہیں جن میں سکینڈینیول کنٹریز ناروے سویڈن ڈنمارک اور فن لینڈ یہ چار ممالک ایسے ہیں جہاں پر اپ کو کافی اچھا فیوچر ملتا ہے اپنی فیملی کے ساتھ لیکن پھر بھی اپ اپنی فیملی کو بعد میں لے کے جائیں پہلے خود جا کر سیٹل ہو پھر اپنی فیملی کو وہاں پر بلائیں۔ جرمنی بھی کافی حد تک بہت اچھا ہے لیکن ڈنمارک اور ناروے فیملی بینیفٹس کے لحاظ سے بہت بہترین ممالک ہیں اور وہاں پر جاب اپرچونٹیز بھی بہت زیادہ اچھی ہیں اور ان کی فرسٹ لینگویج انگلش نہیں لیکن سیکنڈ لینگویج استعمال کی جاتی ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے