یوکے میں اللیگل امیگرنٹس سے متعلق نیا قانون منظور کر لیا گیا ہے جس پہ یوکے کے prime minister رشی سوناک نے بہت زیادہ خوشی کا اظہار کیا ہے اُن کا کہنا ہے کہ یہ قانون pass ہونے کے بعد اب کوئی بھی اس کو روک نہیں سکتا ہاں یہ ضرور ہے کہ اس میں ترمیم کی جا سکتی ہے لیکن اب یہ روک نہیں سکتا ہم اللیگل امیگرنٹس کے against ایک بڑا کام کرنے جا رہا ہے یہ اُن کا بیان تھا اب بڑا کام کیا ہے ایک تو اُنہوں نے یہ کر دیا ہے کہ جو بڑا ship ہے اُس کو hotel میں تبدیل کر دیا ہے اُس میں buildings وغیرہ بنائی گئیں ہیں اُس میں hotel type کمرے بنائے گئے ہیں اور وہاں پہ اللیگل امیگرنٹس کو رکھا جائے گا اور شہروں سے دور سمندر کے اندر رکھا جائے گا وہاں پہ human rights organisation نے یہ الزام لگایا کہ یہ ایک جیل کی طرح ہے اس طرح جس طرح آپ جیل میں رکھتے ہیں تو اسی طرح اب امیگرنٹس کو رکھنا ہے جو کہ کھلی امیگرنٹس کی اور human rights کی violation ہے جو کسی بھی قانون کے تحت جائز نہیں لیکن رشی سوناک کی حکومت اس وقت بالکل بھی سننے کو تیار نہیں ہے وہ اپنے کام کیۓ جا رہی ہے تو یہ قانون کون سا pass ہوا ہے تو جو قانون pass ہو چکا ہے تو اس میں boats کے ذریعے جو امیگرنٹس یوکے میں enter ہوں گے تو اُس پہ مختلف طرح کی پابندیاں عائد ہوں گئیں اس میں سب سے بڑی پابندی یہ ہو گئی کہ وہ اسائلم اپلائی نہیں کر سکیں گے وہ as a refugee اپلائی نہیں کر سکیں گے یہ نئے قانون کے مطابق سب سے پہلے یہ implement کرنے جا رہے ہیں اُس کے بعد یہ جو قانون pass ہوا ہے یہ Rwanda کا جو منصوبہ ان کا کہ اللیگل امیگرنٹس کو Rwanda بھیجا جائے گا وہ بھی clear کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں اب اگر یہ bill ان کا منظور ہوا تو آنے والے وقت میں دوسرے bill کی بھی طرف جا سکتے ہیں اور اُس کو بھی منظور کروا سکتے ہیں یہ اللیگل امیگرنٹس کے لیۓ کافی بڑا قانون ہے جو کہ آنے والے time period میں کافی بڑے مسائل درپیش آ سکتے ہیں۔
0 تبصرے