سپین میں کاغذات کی تصدیق کا نیا قانون ہے آپ کو معلوم ہے کہ آپ postal جنیوا convention کے تحت تمام members country جو ہیں تو وہ ایک دوسرے پہ یہ قانون لاگو کر سکتے ہیں جس کے بعد ایک بہت مشکل پراسیس جو ہے اُس سے جان چھڑوائی جا سکتی ہے ہمارے قریبی جتنے ممالک ہیں جس میں انڈیا بھی شامل ہے اُنہوں نے already اس کو کافی سالوں سے follow کرنا شروع کیا ہے جس کی وجہ سے اُن کے شہریوں کو مشکلات سے نہیں گزرنا پڑتا ہے جو کہ ہمارے شہری گزرتے ہیں اس وجہ سے آپ کو بتاتا چلوں کہ اب ہمارے لیۓ بھی postal یہ جو نیا قانون ہے جو ہمارے ملک کے لیۓ نیا ہے ویسے تو یہ بہت پرُانا قانون ہے اور بہت سے ممالک اس کو follow کر رہے ہیں تو وہ اُنقریب implement ہو جائے گا لیکن ابھی تک implement نہیں ہوا اس میں قصور کس کا ہے قانون بالکل pass ہو چکا ہے اُس کو implement ہونے کے لیۓ یورپی یونین نے اپنی requirement’s achieve کرنے کے بعد لاگو کر دیا ہے لیکن ان کو شاید یہ معلوم نہیں تھا کہ یہ کافی سست قوم ہے جس کی وجہ سے اب انہوں نے 9 مارچ سے تمام پراسیس روک دیا ہے جو کہ attestion کا ہوتا ہے لیکن ہماری گورنمنٹ کی طرف سے نمائندے ابھی تک رائج اور issue نہیں کیۓ گئے جہنوں نے یہ تصدیق کرنی تھی ہوتا اصل میں کیا ہے کہ جب یہ قانون pass ہو جاتا ہے تو اس کے بعد foreign affair کی attestion اور متعلقہ ملکوں کی embassy کی attestion ختم ہو جاتی ہے ہوتا یوں ہے کہ حکومت اپنے نمائندے ہر شہر میں کوئی نہ کوئی مقرر کرنے ہوتے ہیں آپ نے اُن کے پاس documents لے کے جانے ہوتے ہیں اُنہوں نے stamp کر دینے ہیں اور آپ کے وہ documents accept ہوں گے تمام ممالک میں لیکن اب جیسے ہی یہ قانون pass ہوتا ہے تو متعلقہ گورنمنٹ حکومت کو کہتی ہے کہ اپنے نمائندے جو ہیں وہ مقرر کریں تاکہ attestion کا پراسیس چل سکے اور کافی عرصہ کہا جا رہا ہے کہ نمائندے مقرر کیۓ جائیں لیکن ابھی تک نہیں ہو سکے تو اس کی وجہ سے اب یہ مسئلہ ہے کہ سپین کی embassy نے اور سپین کی جو وزارت خارجہ ہے اُس نے 9 مارچ سے یعنی کہ آج سے دو دن پہلے اس پہ attestion روک دی ہے اب جو پاکستانی embassy کے ambassador ہیں اُنہوں نے بھی یہ کوشیش شروع کر دی ہے کہ پاکستانی embassy کے حکام سے بات کی جائے کہ ہمارا ملک ابھی تک اس کے لیۓ تیار نہیں ہے ہمارے ملک نے ابھی تک نمائندے مقرر نہیں کیۓ تو اس سے کیا ہو گا کہ ہو سکتا ہے کہ یہ پراسیس تھوڑی دیر کے لیۓ delay ہو جائے اور ابھی تک آپ نے وہی پراسیس کرنا ہے جو پہلے ہو رہا ہے embassy یہ follow کرتی ہے تو اب دیکھتے ہیں کہ سپین embassy اور سپین کے حکام اس پہ کیا response دیتے ہیں فل ہل جو ہے وہ یہ معاملہ کافی زیادہ پیچیدہ ہو چکا ہے۔
0 تبصرے