اسپین حکومت کی ڈبل نیشنلٹی کا بڑا فیصلہ غیرملکیوں کی موجیں

اسپین حکومت کی ڈبل نیشنلٹی کا بڑا فیصلہ غیرملکیوں کی موجیں
اسپین ڈبل نیشنلٹی سے متعلق غیرملکیوں کیلئے اچھی خبر جاری ہوئی ہے تو جیساکہ اسپین حکومت کی یہ پالیسی تھی کہ صرف اور صرف اُن ممالک کے ساتھ یہ معاہدہ کرتے تھے جن ممالک کے ساتھ خاض طور پہ ان کی زبان اور culture جو ہے تو وہ match کرتا تھا اور کم از کم جن ممالک پہ اُنہوں نے حکومت کی ہے تو اُن ممالک کے ساتھ ان کے ڈبل نیشنلٹی کے معاہدے تھے اور اس کے علاوہ کسی اور ملک کے ساتھ ان کا ڈبل نیشنلٹی کا معاہدہ نہیں تھا even انہوں نے پرُتگال جو کہ پڑوسی ملک ہے اور جس کا باڈر ان کے ساتھ ہے تو اُس کے ساتھ بھی ڈبل نیشنلٹی کا معاہدہ نہیں کیا لیکن اب حکومت کی یہ پالیسی اور اسپین کا جو نظام ہے تو اُس میں تبدیلی آہستہ آہستہ کافی واضح طور پہ نظر آ رہی ہے کہ اسپین خود جو ہے تو وہ ڈبل نیشنلٹی کے معاہدے کی طرف جا رہا ہے تو اب اسپین نے فرانس کے ساتھ ڈبل نیشنلٹی کا معاہدہ کیا ہے اور اب جو بھی فرانس کے لوگ ہوں گے تو اگر وہ اسپین کی نیشنلٹی لینا چاہیں گے تو وہ یہاں کی بھی اپلائی کر سکیں گے just after one year یعنی کہ ایک سال یہاں رہنے کے بعد اگر وہ چاہتے ہیں کہ فرانس کی بھی ہم رکھیں گے اسپین کی بھی نیشنلٹی تو یہاں کا پاسپورٹ بھی اپلائی کر سکیں گے۔ 


 تو اب اسی طرح کا same معاہدہ رومانیا کے ساتھ بھی کر لیا ہے رومانیا کے ساتھ بھی اسپین کے president نے اور رومانیا کے president نے ملاقات کی اور دونوں نے آپس میں نیشنلٹی اور ڈبل نیشنلٹی کا معاہدہ جو ہے تو اُس پہ دستخط کر دیئے ہیں اور اب کوئی بھی رومانیا کا فرد یہاں پہ آ کے رہتا ہے اور ایک سال legal رہتا ہے تو وہ یہاں کی نیشنلٹی اپلائی کر سکے گا اور اسی طرح اگر کوئی اسپین کا فرد رومانیا میں جا کے رہتا ہے تو وہ بھی وہاں پہ ایک سال رہنے کے بعد رومانیا کی نیشنلٹی اپلائی کر سکے گا۔ 


 تو اب ضرورت اس بات کی ہے کہ ہمارے ملک کی یعنی کہ جو غیرملکیوں یونین ہماری کمیونٹی کی ہے پاکستان انڈیا کی تو اُن کو چاہیے کہ وہ اس پہ ایکشن لیں اور اسپین کی حکومت کے ساتھ اگر اس وقت وہ معاہدے کی بات کرتے ہیں تو بڑا easy رہے گا کیونکہ اسپین کی حکومت اس وقت مختلف ممالک کے ساتھ اس طرح کے معاہدے کر رہی ہے تو یہ ایک بڑی پیش رفعت جو کہ آنے والے وقت میں دوسرے ممالک کے لیۓ آسانی پیدا کر سکتی ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے