انگلینڈ Court Of Appeal کی طرف سے جو کیس Afzal ہے جس میں 2 بہت ہی اہم چیزیں Court Of Appeal نے بیان کی ہیں جس کا بہت ہی Major Impact پڑے گا Long Residency Applications پہ تو سب سے پہلے اچھی بات جو Court Of Appeal نے کہی ہے جو کہ ہوم آفس نے Already اپنی Guidance میں مانی ہوئی تھی کہ اگر آپ Fee Waiver کی Request کرتے ہیں تو وہ سارے کا سارے Period 3C کے Under Covered ہے یعنی کہ اگر 3C Section کو دیکھا جائے تو کہیں Fee Waiver کی Request کے بارے میں اُس کے اندر یہ Mention نہیں تھا تو اگر ہوم آفس کی پالیسی کو بھی دیکھا جائے تو وہ اپنی پالیسی میں Clearly بولیں کہ Fee Waiver کی جو Request ہوتی ہے کہ یہ 3C کے Under Cover ہونی چاہیے کیونکہ ہوم آفس نے یہ بڑے Indirect طریقے سے یہ بات بولی ہے لیکن اب اس Afzal Case Law کی وجہ سے Court Of Appeal نے Clearly بول دیا ہے کہ جو آپ کی Application ڈلتی ہے Fee Waiver کی تو وہ 3C کے Under Covered ہے جو کہ بہت ہی اچھی خبر ہے اور اب مزید دوسری چیز جو Court Of Appeal نے بولی ہے تو اُس کا بہت ہی بڑا اور خاض اثر پڑے گا Long Residency Applications پہ تو جیسا کہ Hock کو انہوں نے Over Turn کر دیا ہے یعنی کہ جب آپ لوگوں کی طرف سے Long Residency Application کو ڈالا جاتا ہے اور اُس میں اگر آپ کا Overstayer کا Period ہے آپ اُس Period کو Disregard یعنی کہ نظر انداز کروا سکتے ہیں ہوم آفس کی نظروں میں تو اگر آپ کا وہ Period امیگریشن Rule 39 E کے تحت ہوتا ہے تو اس حوالے سے Hock نے یہ بولا تھا کہ اگر آپ نے Long Residency Application ڈالی اور Mid میں آپ کا کوئی Overstay Period ہے اور وہ Period آپ کا Immigration Rule 39 E کے Under آتا ہے تو پھر اُس Period کو نظر انداز کیا جائے گا لیکن اب Court Of Appeal نے Afzal Case کے تحت یہ بولا ہے کہ اگر آپ کا کوئی Overstay Period ہے تو بےشک وہ Immigration Rule 39 E کے Under آتا ہے تو وہ Disregard تو ہو گا لیکن Continues Residence اُس کو Account اب نہیں کیا جائے گا تو اب آنے والے دنوں میں یہ Issue یا تو سپریم کورٹ میں جائے گا یا پھر اس سے متعلق کوئی اور فیصلہ سنا دیا جائے
0 تبصرے