انگلینڈ سے بڑی خوشخبری غیرملکی Overseas کیلیۓ نئے Visa Rules آ گے

انگلینڈ سے بڑی خوشخبری غیرملکی Overseas کیلیۓ نئے Visa Rules آ گے
انگلینڈ نے نئی خوشخبری غیرملکی Overseas کو جاری کر دی ہے اور اب Visa Rules میں بڑی تبدیلی دیکھنے کو ملے گئی جیسا کہ انگلینڈ میں ایک Charity ادارے نے خبردار کیا ہے کہ بیرون ملک Care کرنے والے Workers کے لیے امیگریشن کو نرم کرنے کے قوانین کا تھوڑا یا کوئی اثر نہیں پڑے گا کیونکہ برطانیہ کے زیادہ تر آجر انہیں اس اسکیم میں اہل ہونے کے لیے کافی ادائیگی نہیں کرتے ہیں جس کے بعد اب ان کو بڑی سہولت دی جا رہی ہے جس کی مکمل Detail آپ لوگوں کے ساتھ شئیر کریں گے 


 تو اس نیوز کی تفصیلات کے مطابق جیسا کہ محکمہ صحت اور Social Care نے پہلے اعلان کیا کہ دیکھ بھال کرنے والے Workers کو کرسمس کے موقع پر Shortage Occupation List میں شامل کیا جائے گا اور یہ فیصلہ Migration Advisory Committee کی اس سفارش کے بعد کیا گیا کہ ملازمتوں کو Health And Care کے ویزے کے لیے اہل بنایا جائے اور اس فہرست میں رکھا جائے، جو کہ تارکین وطن کو ملازمتوں کی کمی کو پورا کرنے کے لیے ورک ویزا حاصل کرنے میں مدد کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے جس کے بعد Employer اسپانسر کے لیے ہوم آفس میں درخواست دے سکتے ہیں اور بیرون ملک سے بھرتی کیے گئے کارکن کو اسپانسرشپ کا سرٹیفکیٹ تفویض کر سکتے ہیں، جو پھر انگلینڈ میں آنے کے لیے درخواست دے سکتا ہے تو اب Social Workers اس قابل ہو جائیں کہ بیرون ملک مقیم Workers کو لانے اور ان آسامیوں کو پُر کرنے کے لیے بھرتی کیا جا سکے گا جس کے بعد اہل ہونے والے Health And Care Workers کے ویزے کے تحت انحصار کرنے والوں بشمول Partners اور بچوں کے ساتھ برطانیہ آنے کے لیے درخواست دے سکیں گے جس کے تحت اُن کا انگلینڈ میں Settlement کا راستہ آسان ہو جائے گا اور مزید اسی طرح کوالیفائی کرنے کے لیے دیکھ بھال کرنے والوں کو کم از کم 20,480 پاؤنڈ کی سالانہ تنخواہ حاصل کرنی ہوگی جو کہ 10.10 پاؤنڈ فی گھنٹہ کے برابر ہے اور اب Charity ادارے کے Chief Executive جو کہ برطانیہ کی سب سے بڑی Social Care کے خیراتی اداروں میں سے ایک ہے تو اُنہوں نے کہا ہے کہ دیکھ بھال کرنے والے Workers کی بڑی اکثریت ویزا کے لیے کوالیفائی کرنے کے لیے کم از کم آمدنی کی حد کو پورا نہیں کرے گی کیونکہ اگر حکومت واقعی ایک اعلیٰ ہنر مند، زیادہ اجرت والی معیشت چاہتی ہے تو پھر ایسی صورت میں حکومت کو اس شعبے میں Professional Standards کے تحت Salaries کو بڑھنا پڑے گا

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے