انگلینڈ میں یورپی لوگوں کی جانب سے بہت سے ایسے سوالات پوچھے جا رہے خاض طور پہ Eligibility Criteria کو لے کے تو آج آپ کو آپ کے سوالات کے جواب اور طریقہ کار بتایا جائے گا جو کہ انگلینڈ کے قانون کے مطابق ہوں گے تو جیسا کہ اکثر اوقات یہ پوچھا جاتا ہے کہ اگر کسی Fianc کے پاس Pre Settlement Status ہے تو اس بیس پہ کیا پاکستانی پاسپورٹ والے کو Sponsor کیا جا سکتا ہے تو اس حوالے سے یہ Clear رہے کہ آپ کو Sponsor نہیں کیا جا سکتا جب تک آپ کے Fianc کے پاس Settle Status نہیں آ جاتا اور 5 سال گزرنے پر Settle Status ملے گا جس کے بعد Sponsor کیا جا سکتا ہے اور مزید اسی طرح ایک سوال یہ آیا ہے کہ ان کے پاس Pre Settlement Status ہے جو کہ ان کو یہ Status ان کے Father کی بیس پہ ملا ہے اور اب اُن کے Father یورپ چلے گئے ہیں اور وہ خود انگلینڈ میں ہیں تو اب کیا اُن کے Settle Status کیلیۓ یہ صحیح ہے یا پھر نہیں؟ تو جیسا کہ آپ کا کہنا یہ ہے کہ آپ کو جو ویزا جاری ہوا ہے تو وہ آپ کو آپ کے Father کی بیس پہ مہیا کیا گیا تو اب آپ اپنے Father کے Dependent بنتے ہیں تو اب اس کیلیۓ آپ کے Father کا انگلینڈ میں موجود ہونا ضروری ہے کیونکہ جب وہ انگلینڈ میں موجود نہیں ہوں گے تو پھر ایسی صورت میں آپ کیسے اُن کے Dependent رہیں گے اور مزید اس طریقے سے آپ کی Extension ہو گئی تو یہ Possible نہیں ہو گا تو اس لیۓ آپ کے Father کو چاہیے کہ وہ انگلینڈ میں رہیں اور 5 سال کام کریں تو اس بیس پہ آپ کو مزید Status میں Extension ملے گئی اور مزید اسی طرح ایک یہ سوال پوچھا جا رہا کہ EEA Family Permit کا ویزا اپیل میں ہے اور 2017 سے لے کے ابھی تک کی Money Transfer Slips بھی Attach کی گئی ہیں تو کیا اپیل جیتی جا سکتی ہے؟ تو اس کیلیۓ صرف Money Transfer Slips لگنا ضروری نہیں ہوتا بلکہ اس کیلیۓ آپ کو Proof بھی کر نا پڑتا ہے کہ آیا آپ کی جانب سے جو Money بھیجی جا رہی ہے تو وہ آپ جس کو بھیج رہے ہیں تو وہ ان پیسوں کو Use کرتا ہے اور مزید ان پیسوں کے بینا Survive کرنا مشکل ہو اور اگر آپ اُس کو پیسے نہیں بھیجتے تو پھر وہ اپنی ضرویارت زندگی مکمل نہیں کر سکتا اور اُس کی اپنی Income زیادہ نہیں ہے کہ وہ اُس پہ زندگی بسر کر سکے تو اس لیۓ صرف Money Transfer Slips لگنا ضروری نہیں کہ وہ آپ پہ Depend کرتا ہے بلکہ آپ کو اُن کے بھی circumstance دیکھنے پڑے گے جس کیلیۓ آپ یہ پیسے اُن کو Send کرتے ہیں
0 تبصرے