انگلینڈ کی ہوم سیکرٹری پریتی پٹیل کی جانب سے پچھلے مہینے میں ہوم آفس کے اہلکاروں کے Against بہت ہی اہم بیان دیا گیا تھا کہ آیا جو بھی ہوم آفس کے ذمہ ہے اور اُن کو جس طرح سے یہ کام کرنا چاہیے تو وہ ہوم آفس نہیں کر رہا ہے جس کے بعد ہوم آفس کے اہلکاروں کی طرف سے بھی سخت ردعمل سامنے آیا تو اسی حوالے سے نئی اپڈیٹ یہ آئی ہے کہ پریتی پٹیل کی جانب سے جو قانون پاس ہوا تھا تو اُس کے تحت فرانس سے امیگرنٹس کشتیوں کے ذریعے انگلینڈ میں آئیں گے تو اُن کی کشتیوں کو واپس بھیجا جائے گا تو اس قانون کو لاگو کرنے کیلیۓ ہوم آفس کے اداروں سے کہا گیا کہ وہ اس قانون پہ عمل کروائیں تو اب ہوم آفس کے ساتھ ایک اور بڑا Department ان کے ساتھ مل چکا ہے جو کہ پریتی پٹیل کے فیصلے کے خلاف جا رہا ہے تو وہ انگلینڈ کا Border Force Department جن کا کام Border کی حفاظت اور پانی میں گشت کرنا ہے تو اب ان کی جانب سے بھی انکار کر دیا گیا ہے کہ اب وہ اس قانون پہ عمل نہیں کریں گے کیونکہ یہ قانون Human Rights کے خلاف ہے تو اس لیۓ اب وہ کشتیوں کو واپس نہیں بھیجیں گے بلکہ امیگرنٹس کو آنے دیا جائے گا اور اس کی وجہ بھی اُنہوں نے یہ ہی بتائی کہ وہ امیگرنٹس کی زندگیوں کو خطرے میں نہیں ڈالیں گے کیونکہ اس سے پہلے بھی 28 کے قریب امیگرنٹس ڈوبنے سے مر گئے ہیں تو اب آنے والے دنوں میں آنے والے امیگرنٹس کے ساتھ کوئی بھی ایسی Activity نہیں کی جائے گئی جس کے تحت امیگرنٹس کی زندگیوں کو خطرہ پہنچے جو کہ امیگرنٹس کیلیۓ اچھی خبر جاری ہوئی ہے
0 تبصرے