انگلینڈ وزیراعظم کا لاک ڈاؤن بارے اہم اقدام آ گیا

انگلینڈ وزیراعظم کا لاک ڈاؤن بارے اہم اقدام آ گیا
کیا جنوری 2022 میں Omicron کے کیسز بڑھنے پر لاک ڈاؤن ہو گا کیونکہ انگلینڈ میں کورونا سے متاثرین کا نیا ریکارڈ سامنے آچکا ہے 


 تو اس نیوز کی تفصلات کے مطابق انگلینڈ میں کورونا سے متاثرین کا نیا ریکارڈ بن گیا، 24 گھنٹوں میں 1 لاکھ 17 ہزار 93 کیس رپورٹ ہوئے اور 15 افراد ہلاک ہوگئے برطانوی میڈیا کے مطابق کرسمس اور ویک اینڈ میں 3 لاکھ 15 ہزار سے زیادہ نئے کورونا کیسز رپورٹ ہوئے اور اگر اسی طرح کورونا کیسز میں اضافہ ہوتا رہا تو جنوری 2022 میں مزید پابندیاں لگائی جاسکتی ہیں اور برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ ویلز میں کورونا سے 12 ہزار 378 افراد متاثر ہوئے اور مزید رپورٹس کے مطابق اس سے قبل اسی ماہ میں دو بار پہلے بھی برطانیہ میں کورونا کے ایک لاکھ سے زائد کیس سامنے آئے تھے جیساکہ بورس جانسن نے اعلان کیا تھا کہ کرسمس سے پہلے کووِڈ پر کوئی نئی پابندیاں نہیں لگائی جائیں گی جبکہ اب برطانیہ میں ایک بڑی تعداد سے زیادہ تصدیق شدہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں اور کم از کم 49 اموات ریکارڈ کی گئی ہیں، جس سے اب خدشہ یہ پیدا ہوا ہے کہ جلد ہی برطانوی عوام پر مزید سخت سماجی پابندیاں عائد کی جا سکتی ہیں اور دوسری جانب ماہرین تمام تر صورت حال یعنی کہ وائرس سے متعلق ڈیٹا پر نظر رکھے ہوئے ہے اور اومی کرون کو قابو میں رکھنے کے لیے ہر قسم کی چیزوں کو دیکھ رہے ہیں۔"اس کے علاوہ وزیراعظم بورس جانسن نے عوام سے یہ اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر وہ یوکے میں لاک ڈوان سے بچانا چاہتے ہے تو وہ اپنی بوسٹر dozes لازمی لگاوائیں اور تمام تر پابندیوں کا بھی خاص خیال رکھیں اور یہ بھی واضح رہے کہ کافی لوگوں نے اپنے بوسٹر dozes لگاوائی بھی ہے جبکہ حکومتی حکام اور وزیراعظم کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر کیسز کی تعداد مزید بڑھتی رہی تو جنوری کے آخر یا پھر فروری کے شروع میں ہم لاک ڈوان بھی لگا سکتے ہے تو اب آنے والے دنوں میں نئی پابندیاں یا نئے فیصلے کیا سامنے آتے ہے جلد ہی اس کے بارے میں اپڈیٹ آ جائے گئی

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے