برطانوی وزیراعظم کے استعفے کا مطالبہ زور پکڑنے لگا

برطانوی وزیراعظم کے استعفے کا مطالبہ زور پکڑنے لگا
‎برطانیہ میں کورونا لاک ڈاؤن کے دوران پارٹی میں شرکت کرنے پر حزبِ اختلاف کا بورس جانسن سے جہاں استعفی دینے کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے وہیں حکومتی جماعت کے کئی اراکین اپوزیشن سے جا ملے ہیں۔ ‎ میڈیا کے مطابق ہاؤس آف کامنز میں بورس جانسن کو اس وقت شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا جب اُن کی کنزرویٹیو پارٹی کے 7 اراکین نے وزیر اعظم کیخلاف عدم اعتماد کی ووٹنگ کا مطالبہ کردیا جبکہ 20 اراکین نے حکومت کیخلاف الگ محاذ قائم کرلیا ہے۔ ‎عدم اعتماد کی ووٹنگ کا مطالبہ کرنے والے 7 اراکین میں سے ایک کارکن کرسچن ویکفورڈ نے ہاؤس آف کامنز میں ہی اپوزیشن لیبر پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا۔ ‎لیبر پارٹی میں شامل ہونے والے کرسچن ویکفورڈ نے بورس جانسن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ واضح ہوچکا ہے ہے کہ آپ اور آپ کی پارٹی اقتدار کے اہل نہیں ہیں۔ ‎خیال رہے کہ برطانوی وزیر اعظم پر تنقید نے اُس وقت اور شدت اختیار کرلی جب انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ میں ایک کام کی تقریب سمجھ کر شریک ہوا، مجھے نہیں پتہ تھا کہ وہ ایک پارٹی کی تقریب تھی۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے