انگلینڈ وزیراعظم کے بڑا اعلان کے بعد نیا خطرہ بڑی خبر آ گئی

انگلینڈ وزیراعظم کے بڑا اعلان کے بعد نیا خطرہ بڑی خبر آ گئی
انگلینڈ سے بڑا اعلان آ رہا ہے کیونکہ انگلینڈ میں بڑھتا ہوا خطرہ نیا رنگ اختیار کر رہا ہے اور ابھی جیسا کہ کرسمس Season میں وزیراعظم بورس جانسن نے یہ اعلان کیا ہے کہ انگلینڈ میں لاک ڈاؤن نہیں لگایا جائے گا بلکہ کرسمس کے Season میں Parties وغیرہ پر پابندی لگائی گئی ہے اور مزید بس لوگوں کو خود سے احتیاط کرنی پڑے گئی لیکن اس کے باوجود انگلینڈ میں Omicron کے کیسز بہت ہی تیزی کے ساتھ بڑھ رہے ہیں جس کی وجہ سے اب بڑا اعلان حکومت کی جانب سے آ رہا ہے جس میں بڑی تبدیلیاں سخت قوانین کو نافذ کیا جائے گا کیونکہ اگر یہ خطرہ مزید اسی طرح بڑھتا رہا تو پھر نئی مشکل کھڑی ہو سکتی ہے تو اب حکومت کی جانب سے کیا منصوبہ بنایا جا رہا ہے اس حوالے سے تمام تر Detail آپ لوگوں کے ساتھ شئیر کریں گے 

 تو اس نیوز کی تفصیلات کے مطابق جیسا کہ اس وقت انگلینڈ میں اتوار کے روز Omicron قسم کے 12 ہزار 133 مزید کیسز ریکارڈ کیے گئے اور اب Omicron کیسز کی کل تعداد 37 ہزار 101 ہے اور اب سیکرٹری ساجد جاوید نے بتایا کہ وزرا سائنسی مشیروں کے ساتھ "تقریبا ایک گھنٹہ کی بنیاد پر" تازہ ترین کورونا وائرس ڈیٹا پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ اگر حکومت مزید پابندیاں لگانا چاہتی ہے تو کرسمس کے وقفے پر پارلیمنٹ کو واپس بلایا جائے گا تو اب واضح طور پہ یہ نظر آ رہا ہے کہ کرسمس کے بعد انگلینڈ میں اس Omicron کے مختلف قسم کے پیش نظر سخت پابندیاں جلد ہی متعارف کرائی جا سکتی ہیں کیونکہ یہ وبا ممکنہ طور پر لاکھوں کو متاثر کر سکتی ہے تو اب جیسا کہ اس حوالے سے سوچ بچار کیا جا رہا ہے لیکن ہنگامی منصوبہ ابھی تک وزراء کو پیش نہیں کیا گیا ہے تو ابھی Overall صورت حال ایسی بن گئی ہے کہ حکومت اس کرسمس کے بعد سخت پابندیوں کو نافذ کر سکتی ہے جس میں ماسک کا استعمال سینیٹیزر اور ہجوم والی جگہوں سے گریز اس طرح کی پابندیاں دوبارہ عائد ہو سکتی ہیں

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے