انگلینڈ میں ہوم آفس اور پریتی پٹیل کا نیا قانون برُی طرح سے ناکام ہوا ہے جیسا کہ پریتی پٹیل کی جانب سے نیا امیگریشن Bill جو لایا گیا لیکن ابھی یہ Bill پارلیمنٹ میں Approved ہونے کی بجائے اس پہ پہلے سے ہی عمل کو شروع کر دیا گیا تھا کیونکہ انگلینڈ میں جو بھی امیگرنٹس کشتیوں کے ذریعے داخل ہو رہے تھے تو اُن کو قیدیوں کے طور پہ جیلوں میں رکھا جا رہا تھا اور ان پہ یہ Objection لگایا گیا کہ یہ انسانی سمگلر ہیں جبکہ اس سے متعلق کوئی بھی ثبوت سامنے نہیں آئے تو اس سے Related ان کی جانب سے عدالتوں میں اپیل کی گئی جس کے بعد اب عدالت کی طرف سے ان امیگرنٹس کو بڑی کامیابی ملی ہے کیونکہ عدالت نے اپنا بڑا فیصلہ سنا دیا ہے جس کی مکمل Detail آپ لوگوں کے ساتھ شئیر کریں گے
تو اس نیوز کی تفصیلات کے مطابق انگلینڈ کی عدالتوں کی طرف سے بڑا حکم امیگرنٹس کے حق میں یہ آیا ہے کہ اب ان امیگرنٹس کو نہ تو قیدیوں کے طور پر دیکھا سکتے ہیں اور نہ ہی ان کو جیلوں میں رکھ سکتے ہیں تو اس لیۓ ان پہ الزام لگانا کہ یہ انسانی سمگلر ہیں کیونکہ وہ عام امیگرنٹس ہیں جو کہ انگلینڈ میں As a Asylum اپلائی کرنے کیلیۓ آئیں ہیں تو اب اس حوالے سے عدالت کا یہ فیصلہ آیا ہے اور یہ واضح کیا ہے کہ اب کسی بھی اسائلم سیکرز کو انسانی سمگلر نہیں دیکھا سکتے جب تک آپ کے پاس کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ہوتے تو اب جیسا کہ اسائلم سیکرز کے حق میں یہ فیصلہ آیا ہے اور اب آنے والوں اسائلم سیکرز کیلیۓ بھی مزید راہ ہموار ہو گئی تو انگلینڈ کی طرف سے اچھا اور اہم فیصلہ اسائلم سیکرز کیلیۓ جاری ہوا ہے جو کہ اس وقت انگلینڈ میں اسائلم سیکرز موجود اور آ چکے ہیں
0 تبصرے