انگلینڈ ہوم آفس کا نیا امیگریشن پلان جس کے تحت اب تمام اداروں میں چیکنگ کی جائے گئی جو ورکرز وہاں پہ کام کرتے ہیں اور اب تمام لینڈ لارڈ کا جو بھی ریکارڈ ہو گا تو اُسے بھی چیک کیا جائے گا اور اب اس نئے امیگریشن پلان میں کیا کیا نئی تبدیلیاں دیکھنے کو ملیں گئی آج کے اس آریٹکل میں تمام تر معلومات کو شئیر کریں گے
تو اس نیوز کی تفصیلات کے مطابق انگلینڈ کی حکومت نئے پلان کے تحت امیگریشن سے متعلق سب چیزوں کو چیک کرے گئی کہ آیا اب انگلینڈ میں کتنے لوگ لیگل اور اللیگل کام کر رہے ہیں تو اب یہ جو پلان ہے اس پلان کا نام جو کہ چیکنگ پوائنٹ رکھا گیا ہے اور اب یہ قانون لاگو کر دیا جائے گا اور اس قانون کے مطابق ہوگا یہ کہ تمام ایمپلائرز اپنے ورکرز سے پوچھ سکتے ہیں کہ آپ کا لیگل سٹیٹس کون سا ہے جس پہ آپ لیگل کام کر رہے ہیں اور مزید اس کے علاوہ جو بھی لینڈ لارڈ ہیں تو وہ بھی آپ سے پوچھ سکتے ہیں جن کو انہوں نے کرائے پہ اپنی پراپرٹی دی ہے کہ آیا آپ کا پاس لیگل سٹیٹس کون سا ہے جس کی بیس پہ آپ ہماری پراپرٹی میں رہ رہے ہیں
اور اگر دیکھا جائے تو یہ ہوم آفس کا قانون ہے جس نے خاض طور پہ یورپی لوگوں کو نشانہ بنایا ہے کیونکہ اگر دیکھیں تو 6 ملین کے قریب یورپی لوگ ای یو سکیم کے تحت رجسٹر ہو چکے ہیں اور مزید 80 ہزار ایسے یورپی لوگ انگلینڈ میں رہ چکے ہیں جن کی فائل مسترد ہونے والی ہیں تو اب اس نئے امیگریشن پلان کے تحت ان یورپی لوگوں کو ڈی پورٹ کیا جائے گا تو اب دیکھنا یہ ہے کہ اب انگلینڈ کی حکومت اس پلان میں کامیاب ہوتی ہے یا نہیں لیکن یہ امیگریشن پلان جو کہ چیک اینڈ بیلنس کا ہے جس کو متعارف کروا دیا گیا ہے
0 تبصرے