انگلینڈ امیگرنٹس کی سنی گئی بڑی خوشخبری کن کو ملا لیگل سٹیٹس؟

انگلینڈ کی کورٹ کی جانب سے اچھی خوشخبری جاری کی گئی ہے تو جیسا کہ انگلینڈ ہوم آفس کی جانب سے ایک شخص کے کیسز کو مسترد کیا گیا جس کے بعد اُس شخص نے اپیل کر کے کیسز جیت لیا ہے اور اس شخص نے اس کیسز کے ساتھ ساتھ آنے والے امیگرنٹس کے لیۓ بھی نیا راستہ کھولا ہے جو کہ اب انگلینڈ کی کورٹ نے امیگرنٹس کے حق میں بڑا فیصلہ دے دیا ہے 


 تو اس نیوز کی تفصیلات کے مطابق اس شخص نے کیسز جیتنے کے بعد اب آنے والے امیگرنٹس کے لیۓ بھی آسانی پیدا کر دی ہے اور اب 10 سال کے لیگل پروسیس کی بنیاد پہ اگر آپ لیگل ہوتے ہیں تو پھر آپ لوگوں کا کس حساب سے ٹائم گننا جائے گا تو اس حوالے سے بتایا گیا ہے کورٹ کی طرف سے تو جیسا کہ ایک افریقی شہری نے 2001 میں وزٹ ویزا اپلائی کیا اور پھر وہ افریقی وزٹ ویزے پہ انگلینڈ داخل ہوا اور جب یہ شخص آیا تو پھر اس نے اپنے اس ویزا کو سٹوڈنٹ ویزے میں تبدیل کرنے کا سوچا تو پھر اُس شخص کو واپس اپنے ملک آنا پڑا اور پھر وہ شخص سٹوڈنٹ ویزے پہ دوبارہ انگلینڈ میں آیا اور انگلینڈ میں پھر اُس نے سٹڈی کی اور کبھی بیچ میں چھوڑ دی اور اسی طرح لیگل رہا اور کبھی بیچ میں اُن لیگل رہا تو اس طرح سے اُس کے حالات گزارتے رہے اور پھر اُس کے بعد اس شخص نے 10 سال کی بنیاد پہ اپلائی کیا کہ وہ انگلینڈ میں 10 سال لیگل رہ چکا ہے اور پھر اس نے اپلائی کیا کہ وہ لیوا ٹو ریمین پہ رہنا چاہتا ہے جس کے بعد اس کے کیسز کو ہوم آفس نے مسترد کیا اور کہا کہ آپ کے جو 10 سال ہیں تو وہ 2001 سے وزٹ ویزے سے شروع نہیں ہوں گے بلکہ یہ گنتی سٹوڈنٹ ویزے سے شروع ہو گئی لیکن آخر اُس شخص کو لیوا ٹو ریمین مل گیا ہے اور اس فیصلے سے متعلق اُس نے اپیل کی تھی اور اس کا نتیجہ بھی آ گیا ہے 

 اور اب کورٹ نے کہا ہے کہ اس شخص کا جو لیگل رہنے کا پروسیس ہے تو وہ وزٹ ویزے سے شروع ہو گا نہ کہ سٹوڈنٹ ویزے سے شروع کیا جائے تو اب ایک اچھا فیصلہ کورٹ کی جانب سے دیا گیا ہے اور اب اس فیصلے کے بعد کافی امیگرنٹس کی پریشانی اور اُن کا راستہ بحال ہو گیا ہے کیونکہ کافی لوگ ایسے تھے جو وزٹ ویزے پہ انگلینڈ میں آئے اور اُنہوں نے اپنے سٹیٹس کو تبدیل کیا اور لیگل طریقے سے 10 سال گزارے تو اب وہ بھی اس نئے موقعے سے بھرپور استفادہ حاصل کر سکتے ہیں

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے