انگلینڈ کی حکومت پہ اور پریتی پٹیل پہ ڈیفنس منسٹری کا پریشر تھا کہ ہزاروں کی تعداد میں ایسے لوگ موجود ہیں جن کو لیگل کیا جائے نہ کہ اُن کو بلکہ اُن کی فیملی کو بھی لیگل کیا جائے لیکن جو سب سے بڑا مسئلہ یعنی کہ ان ہزاروں لوگوں کی رکاوٹ پریتی پٹیل جو کہ ان تمام کو لیگل کرنے کے حق میں نہیں تھیں اور وہ کہتی تھیں کہ اگر لیگل کرنا بھی ہے تو پھر ایسے لوگوں کو لیگل کیا جائے جنہوں نے خاض کر کے مدد کی ہے اور یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے افغانستان میں آرمی کے ساتھ کام کیا ہے اور پریتی پٹیل خاض کر کے ترجمہ کرنے والوں کو لیگل کرنے کے حق میں تھیں لیکن اب پریتی پٹیل نے اس حوالے سے منظوری دے دی ہے یعنی کہ وہ مان گئی ہیں اور اب یہ لوگ جو کہ تقریباً 3 ہزار ہیں جو کہ مختلف شعبوں میں یہ لوگ برٹش آرمی کو مدد کرتے رہے ہیں جس میں ترجمہ کرنے والے، روزانہ بنیادی کام کرنے والے اور آرمی کو اسلحہ دینے والے اور اُن کو راستہ دیکھانے والے شامل ہیں
اور اب وہاں کی جو صورت حال ہے تو وہاں سے برٹش آرمی نکالنا چاہتی ہے کیونکہ اب وہاں پہ مزید حملے بڑھ رہے ہیں جس کے بعد اب پریتی پٹیل نے یہ بیان جاری کیا ہے کہ اب ان لوگوں کو اور ان کی فیملی کو مستقبل میں مزید پریشانی لاحق ہو سکتی ہے اور اگر ان لوگوں پہ کوئی مسئلہ درپیش آتا ہے تو پھر ایسی صورت میں ان کا اثر انداز پریتی پٹیل پہ جائے گا کہ انہوں نے ان کو اجازت نہیں دی یہاں پہ ان کی فیملی کے ساتھ لیگل سٹیٹس یعنی کہ یہاں پہ سیٹل ہونے کی تو اب اسی حوالے سے پریتی پٹیل نے اپنا اعلان کر دیا ہے کہ 3 ہزار کے قریب اُن کو فیملی کو ہم پوری طرح سے حمایت کریں گے ہم اُن کو یہاں پہ رہنے کی اجازت دیں گے تو اس طرح کا بیان پریتی پٹیل نے جاری کیا ہے جو کہ ایک کافی اچھی خبر ہے جنہوں نے وہاں پہ برٹش آرمی کا ساتھ دیا اُن کی مدد کی
0 تبصرے