انگلینڈ میں اللیگل رہنے والے امیگرنٹس کیلیۓ اچھا فیصلہ کن پر لاگو؟

انگلینڈ کی حکومت جو کہ خاض کر کے پریتی پٹیل امیگرنٹس پہ مزید مشکلات کو لے کے آ رہی ہیں تو وہیں پہ امیگرنٹس کو عدالت کی طرف سے ریلیف مل رہا ہے تو اسی سے متعلق ایک بہت ہی اہم اپڈیٹ جو کہ کافی اچھی ہے تو جیسا کہ یہ حکومت امیگرنٹس سے متعلق سخت قانون لا رہی ہے تاکہ ان امیگرنٹس کو تنگ کیا جائے اور جو انگلش چینل کو عبور کر کے نئے آنے والے ہیں تو اُن کو کم از کم روکا جا سکے لیکن اس کے باوجود ان کو ناکامی مل رہی ہے کیونکہ پچھلے ہفتے بھی تارکین وطن انگلش چینل کو عبور کر کے آنے میں کامیاب ہوئے ہیں

 اور مزید اب ایک اور نیا اور اچھا فیصلہ جو کہ عدالت نے جاری کر دیا ہے تو وہ کچھ یوں ہے کہ جو لوگ انگلینڈ میں دس سال تک قیام کرتے ہیں تو وہ لوگ لیف ٹو ریمین لینے کے اہل ہوتے ہیں اور اس کے تحت وہ یہاں پہ مستقل طور پہ رہ سکتے ہیں تو اس سے متعلق کچھ پاکستانیوں کو اس حوالے سے مسترد کیا گیا کیونکہ وہ اس معدت میں غیر خاضر رہے ہیں جس کے باعث اُن کے سٹیٹس کے ساتھ یہ وجہ بنی تو اس حوالے سے عدالت نے اُن کے حق میں فیصلہ سنا دیا ہے اور کہا ہے کہ جو بھی اس طرح کا غیر خاضر ہے تو اُن کے ساتھ اس طرح سے برتاؤ کیا جائے جیسا کہ جو انھوں نے لیگل وقت گزار ہے اور ان لوگوں کو لیف ٹو ریمین دیا جائے نہ کہ ان کو مسترد کیا جائے کیونکہ یہ ان کا حق ہے تو اب جیسے ہی اس حکم پر عمل شروع ہوتا ہے تو پھر اس قانون کے تحت کافی ایسے امیگرنٹس جو کہ اس صورت حال میں تھے تو اُن لوگوں کو اس قانون سے فائدہ حاصل ہو گا

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے