سکاٹ لینڈ میں نکولا اسڑجن کی جیت کے بعد انگلینڈ کے لیۓ مشکل صورت حال پیدا ہو گئی ہے کیونکہ انگلینڈ کے وزیراعظم نے ایک بار پھر سکاٹ لینڈ کے لیڈر سے کہا ہے کہ یہ وقت آزادی کے ریفرنڈم کا نہیں بلکہ مل کر کورونا بحران سے نکالنے کا ہے جبکہ سکاٹ لینڈ کی پہلی وزیر نکولا کا کہنا ہے کہ اگر یہ معاملہ عدالت میں جاتا ہے تو یہ انگلینڈ کی جمہوریت کے لیۓ اچھا نہیں ہو گا اور مزید اُن کا کہنا تھا کہ وہ آزادی کے ریفرنڈم کے لیۓ قانون سازی کریں گے اور اس کے علاوہ سکاٹ لینڈ کی ایس این پی جماعت واضح رہے کہ اللیگل امیگرنٹس کے حق میں ہے اور جیسا کہ وہ الیکشن سے پہلے ہی کہتے رہے ہیں کہ اُن کو ورکرز کی کمی کا سامنا ہے اور وہ یہ کمی اللیگل امیگرنٹس کو ایمنسٹی یعنی کہ لیگل کرنے کی صورت میں پوری کرنا چاہتے ہیں تو اب سکاٹ لینڈ کی ایس این پی جماعت کافی اچھی ووٹنگ کے ساتھ جیت چکی ہے تو اب دیکھنا یہ ہے کہ آنے دنوں میں وہ کیا کرتے ہیں تو اس حوالے سے چند دنوں میں پتا چل جائے گا
اور دوسری جانب آج چھوٹی کشتیوں میں مزید 50 تارکین وطن انگلش چینل عبور کر کے انگلینڈ میں پہنچے ہیں اور مزید انگلینڈ ہوم آفس اور ہوم سکریڑی کو کافی تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور ان کو اقوام متحدہ کی جانب سے ایک بار پھر سے وارننگ جاری کی گئی ہے کیونکہ وہ جو نئے قوانین امیگرنٹس اسائلم سیکرز کے لیۓ بنا چاہتے ہیں کیونکہ اُن کے قوانین کی کوئی بھی حمایت نہیں کر رہا ہے اور اسی حوالے سے اقوام متحدہ نے کافی زیادہ خبردار کیا ہے پریتی پٹیل کو ہوم آفس کو اور مزید یورپی یونین کے کافی ممالک نے بھی انگلینڈ کے ان قوانین کے خلاف کافی سخت رد عمل ظاہر کیا ہے کیونکہ پریتی پٹیل کا کہنا ہے کہ جو اسائلم سیکرز ایک ہی ممالک سے آئے ہوئے ہیں تو ان کو واپس اُن ممالک میں بیجھا جائے تو اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ انگلینڈ ہوم آفس اس طرح کے قانون بنا رہا ہے جو کہ بالکل بھی قانون کے مطابق نہیں ہیں
0 تبصرے