انگلینڈ حکومت کا نیا معاہدہ امیگرنٹس کیلیۓ خطرناک فیصلہ

انگلینڈ یورپی یونین سے علیحدہ یعنی کہ بریگزٹ ہونے کے بعد امیگرنٹس کو ڈی پورٹ نہیں کر سکتا ہے کیونکہ اب انگلینڈ کا کوئی بھی معاہدہ اس سے متعلق اُن کے ساتھ نہیں ہے اور اس سے پہلے سب یورپی یونین والوں نے معاہدے کیۓ تھے جس کے باعث پورے یورپ کا جو قانون تھا تو وہ انگلینڈ پہ لاگو ہوتا تھا اور اس چیز کا خاض طور پہ انگلینڈ فائدہ اُٹھایا کرتا تھا لیکن جب سے بریگزٹ ہوا ہے تو اب انگلینڈ کو ہر ملک کے ساتھ علیحدہ طور پہ معاہدہ کرنا پڑے گا تو اس حوالے سے پچھلے ہفتے انگلینڈ ہوم آفس کی جانب سے نئے پلان کے مطابق امیگرنٹس کو مختلف سنٹر سے پکڑ کر اُن کو ڈی پورٹ سنٹر میں منتقل کیا گیا اور ابھی جیسا کہ ان کا کسی کے ساتھ کوئی معاہدہ نہیں ہے تو پھر یہ ان کو کیسے ڈی پورٹ کریں گے

 تو اسی حوالے سے ان کا نیا پلان سامنے آ گیا ہے کہ یہ اب مختلف ممالک کے ساتھ رابطہ میں ہیں اور اب جلد ہی یہ اس حوالے سے معاہدہ کرنے جا رہے ہیں اور ان کا یہ معاہدہ خاض کر کے انڈیا کے ساتھ ہونے جا رہا ہے جس کی کافی بڑی تعداد انگلینڈ میں موجود ہے تو اب اس ہفتے میں انگلینڈ بھارت کے ساتھ یہ معاہدہ کرنے والا ہے اور انڈیا معاہدہ کیوں کر رہا ہے تو اس کی بڑی وجہ یہ سامنے آئی ہے کہ ان کی جانب سے یہ پیش کش کی گئی ہے کہ ہزاروں کی تعداد میں وہ طلباء انڈیا سے انگلینڈ میں آئیں گے پڑھئی کے لیۓ اور اسی طرح جو اللیگل امیگرنٹس انگلینڈ میں رہ رہے ہیں تو اُن کو ڈی پورٹ کرنے کا یہ معاہدہ اس ہفتے تصدیق ہونے جا رہا ہے اور اب دیکھنا یہ ہے کہ آنے والے دنوں میں اس میں مزید کیا نئی ترقی آتی ہے اور اس معاہدے کے مطابق کتنی تعداد میں انڈین لوگوں کو ڈی پورٹ کیا جاتا ہے تو اب یہ جو معاہدہ ہے تو وہ ایسے تمام لوگوں کے لیۓ بہت ہی زیادہ افسوس ناک اور خطرناک ہو گا جو کہ ابھی اس وقت انگلینڈ میں اللیگل موجود ہیں اور مزید یہ بھی واضح رہے کہ یہ جو حکومت ہے تو حکومت کا خاض مقصد یہ ہی ہے کہ وہ اللیگل لوگوں کو ڈی پورٹ کر کے اور لیگل طریقے سے آنے والے لوگوں کو خوش آمدید کہے تو اس لیۓ حکومت نے پروگرام بنا رہی ہے تاکہ لوگ لیگل راستہ اپنائیں

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے