انگلینڈ کی اہم ریاست سکاٹ لینڈ جو کہ جب سے انگلینڈ یورپی یونین سے علیحدہ ہوا یعنی کہ جب سے بریگزٹ ہوا ہے تو تب سے سکاٹ لینڈ اسی کوششیں میں ہے کہ وہ کسی بھی طرح انگلینڈ سے علیحدگی اختیار کرئے اور سکاٹ لینڈ نے بریگزٹ کے وقت بھی کافی تنقید کی تھی انگلینڈ پہ کہ وہ یورپی یونین سے نکل کر بڑی غلطی کی ہے تو اب سکاٹ لینڈ یہ چاہتا ہے کہ وہ انگلینڈ سے علیحدہ ہونے کے بعد یورپی یونین میں شامل ہو جائے اور اس حوالے سے سب سے زیادہ سکاٹ لینڈ کی ایس این پی جماعت نے سب سے زیادہ مخالفت کی اور کہا تھا کہ اگر وہ الیکشن جیت جاتے ہیں تو وہ پھر انگلینڈ سے علیحدہ ہونے کے لیۓ فوراً سے ہی ریفرنڈم کروائیں گے کہ آیا ہمیں انگلینڈ کے ساتھ رہنا ہے یا پھر یورپی یونین کے ساتھ آزاد ریاست کے طور پر رہنا ہے تو اب الیکشن کے بعد سکاٹ لینڈ کی ایس این پی جماعت کو بڑی کامیابی مل چکی ہے اور اب ایس این پی جماعت نے اعلان کر دیا ہے کہ وہ چند دنوں تک لازمی طور پر ریفرنڈم کروائیں گے تو اس حوالے سے انھوں نے اگست تک ریفرنڈم کرنے کے بعد ایک آزاد ملک کی حیثیت سے یورپی یونین کے رکن ممالک میں شامل ہو جانا ہے اور مزید اس کے علاوہ سکاٹ لینڈ نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ اُن کی ریاست میں جو یورپی لوگ رہتے ہیں تو وہ آزاد طور پہ کام کریں گے اور اُن کو آنے اور جانے میں کوئی پریشانی پیش نہیں آئے گئی تو اب یہ واضح رہے کہ چند آنے والے دن انگلینڈ اور سکاٹ لینڈ کے لیۓ انتہائی اہم ہوں گے
اور دوسری جانب انگلینڈ میں تارکین وطن کی آمد کا سلسلہ جاری ہے تقریباً 80 ہزار کے قریب لوگ انگلش چینل کو عبور کر کے پہنچ چکے ہیں فرانس کے راستے اور فرانس کے راستے سے آنے والے تارکین وطن کو آنے کا موقع ملا ہوا ہے کیونکہ فرانس ایسے آنے والے تارکین وطن کو نہیں روک رہا جس کی وجہ فرانس اور انگلینڈ میں کافی مشکلات چل رہی ہے ان دنوں میں تو اس وجہ سے تارکین فائدہ اُٹھاتے ہوئے کافی بڑی تعداد میں فرانس کے راستے انگلش چینل کو عبور کر کے پہنچنے میں کامیاب ہو رہے ہیں
0 تبصرے