سکاٹ لینڈ کے شہر گلاسگو میں جو واقع میگرنٹس کے ساتھ پیش آیا تو اس جانب سے انگلینڈ کی حکومت کی طرف سے کافی زیادہ دباؤ ڈالا گیا سکاٹ لینڈ کی جو ایس این پی جماعت ہے اُن پر کیونکہ سکاٹ لینڈ کی یہ ایس این پی جماعت کافی زیادہ مضبوط ہے اور وہ پہلے بھی وہاں پر حکمرانی کر رہے تھے اور اب بھی وہ کافی اچھی ووٹنگ کے ساتھ دوبارہ جیت چکے ہیں تو اب اُن پر یعنی کہ کے ایس این پی جماعت پر عوامی احتجاج کے بارے میں کہ وہ انگلینڈ ہوم آفس کی حمایت کریں جو سکاٹ لینڈ کی عوام کی جانب سے میگرنٹس کے حق میں جو آوازیں بلند ہوئی ہیں اور ہوم آفس کے افسران کو روکا گیا ہے تو ایس این پی جماعت اپنی عوام کے خلاف بولے لیکن سکاٹ لینڈ کی ایس این پی جماعت کی جو سربراہ ہیں اُنہوں نے اس حوالے سے یعنی کہ ہوم آفس کے خلاف وہ جو کہا رہے ہیں اور اس عوامی احتجاج کی جو انہوں نے امیگرنٹس کے لیۓ کیا اُس کی حمایت کی ہے
اور انہوں نے شدید تنقید کی ہے وزیراعظم بورس جانسن پر اور ہوم آفس پر اور مزید اُن کی طرف سے کہنا تھا کہ یہ حکومت ایسے قوانین بنانے جا رہی ہیں جو کہ لاگو ہونے کے قابل نہیں ہے اُنہوں نے کہا کہ ہم ان قوانین کی بالکل بھی حمایت نہیں کریں گے کیونکہ انگلینڈ حکومت کے یہ قوانین ایسے ہیں جو عمل کرنے کے بالکل بھی قابل نہیں ہیں اور مزید اس کے علاوہ سکاٹ لینڈ کی ایس این پی جماعت کی سربراہ کا کہنا تھا کہ یہ قانون کی خلاف ورزی ہے کہ صبح کے وقت امیگرنٹس کے گھر میں چھاپہ مار کر اُن کو پکڑنا اور ڈی پورٹ سنٹر میں لے کر جانا جو کہ ناانصافی ہے تو اس لیۓ انہوں نے ہوم آفس اور پریتی پٹیل کے قوانین کے حوالے سے سخت تنقید کی ہے اور ایس این پی جماعت کی سربراہ نے امیگرنٹس کی حمایت کی ہے اور انہوں نے کہا ہے کہ ہوم آفس کی یہ کاروائیاں قانون کی خلاف ورزیاں ہیں اور انسانی حقوق کی تنظیم کے بھی غلاف ہے تو انہوں نے اعلان کیا ہے کہ وہ امیگرنٹس کے ساتھ کھڑے ہیں
0 تبصرے