انگلینڈ ہوم آفس جو کہ نیا قانون بنا رہے ہیں اور جلد ہی اس قانون کو متعارف کر دیا جائے گا اور مزید اس قانون سے متعلق خفیہ طور پہ شروعات کے واقعات بھی دیکھنے کو ملیں ہیں کیونکہ اگر دیکھا جائے تو ہوم آفس اور پریتی پٹیل کی یہ ہی کوشیش تھی کہ یورپی یونین کے ممالک کے ساتھ معاہدے کیۓ جائیں مگر یورپی یونین کی طرف سے ان کو انکاری ملی تو اب انگلینڈ نہ ہی کسی امیگرنٹس کو ڈی پورٹ کر سکے گا اور نہ ہی اُن ممالک نے قبول کرنا ہے
تو اب انگلینڈ خاض کر کے ایسے ممالک سے فائدہ اُٹھا رہا ہے جن کے ساتھ معاہدہ ہوا ہے لیکن اب مزید یہ نیوز سامنے آ رہی ہے ہوم آفس کی کہ وہ خاض کر کے محکمہ صحت کو آگے لے کے آ رہے ہیں کہ محکمہ صحت یہ کہتا ہے کہ امیگرنٹس کی وجہ سے اس کورونا وبا کے اثرات زیادہ رہیں گے تو اس وجہ سے اس کو ختم کرنا ضروری ہے تو انہوں نے نئے منصوبے کے تحت امیگرنٹس کو پھر سے ڈی پورٹ کرنا شروع کیا ہے
جیسا کہ گلاسگو میں ایک سنڑ سے انہوں نے کافی بڑی تعداد میں حرف 5 سے 10 منٹ کی وارننگ پہ لوگوں کو اپنا سامان اُٹھانے کا کہا اور پھر اُس کے بعد براہ راست ان کو ڈی پورٹ سنڑ میں بھیج دیا تو اب ہوم آفس کی جانب سے نئی چیز یہ دیکھنے کو ملی ہے کہ ہوم آفس اس نئے قانون پہ کام کر رہا ہے خاض کر کے ایسے لوگوں کے لیۓ جن کے کیسز کو انکاری ملی چکی ہے تو ایسے لوگوں کو ڈی پورٹ کیا جائے تو اب اس نئے قانون کے تحت ہوم آفس نے اس کام کو شروع کرنا ہے لیکن ابھی تک یہ واقع کچھ جگہوں پہ دیکھنے کو ملا ہے تو اب جن کے کیسز کو انکاری ملی ہوئی ہے تو اُن کو ڈی پورٹ کیا جائے گا
0 تبصرے