انگلینڈ میں بورس جانسن کی حکومت یعنی کہ پریتی پٹیل نئے قانون کے تحت امیگرنٹس کیلئے مشکل لے کے آتی رہتی ہیں جس کا Implement ہونا اُلٹا پریتی پٹیل کیلئے ہی مشکل بن جاتا ہے اور اس ٹائم پہ پریتی پٹیل کیلئے ایک نیا مسئلہ یہ ہے کہ نہ صرف اُن کی اپنی جماعت کے ممبران بلکہ Lords کی طرف سے بھی Criticism شروع ہو گیا ہے اور اس میں سب سے زیادہ اہم Point پریتی پٹیل کے قوانین کی وجہ سے دوسرے درجے کے شہری امیگرنٹس بن جائیں گے جس کے باعث انگلینڈ کی اقدار ختم ہو جائے گئی اور انگلینڈ کیلئے اس مسئلہ کو آنے والے ٹائم پہ حل کرنا مشکل ہو جائے گا اور اس کے ساتھ Lords کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس Law کو فوراً سے ختم کر دینا چاہیے کیونکہ یہ وہ Law ہے جس میں متاثر ہونے والے کو آپ اطلاع دئیے بغیر اُس کے خلاف Step اُٹھا لیتے ہیں جو کہ ہر لخاظ سے House Of Lords کو بھی یہ قانون قبول نہیں ہے اور مزید یہ بھی واضح رہے کہ Civil Society, Organisation اور House Of Lords تو ان تمام Department میں بہت سے شعبے ایسے ہیں جو کہ خاض طور پہ ایسے قوانین پہ نظر رکھتے ہیں جو کہ Human Rights پہ اثر انداز ہوتے ہیں اور اب ان اداروں کی طرف سے تنقید کی گئی ہے اور پریتی پٹیل کو وارننگ دی گئی ہے کہ اگر ایسے کسی قانون پہ مزید چلا جاتا ہے تو آنے والے وقت میں انگلینڈ کیلئے بہت بڑے مسئلے مسائل بن سکتے ہیں تو اس لیۓ کسی بھی ایسے قانون کو نہ اپنایا جائے اور یہ خبر خاض طور پہ امیگرنٹس کیلئے بہت ہی اچھی ہے کیونکہ اگر امیگرنٹس کو اس طرح کی Support ملتی رہے گئی تو ایسے خطرناک قوانین کو لاگو کرنے کیلئے حکومت کو کافی دشواری کا سامنا کرنا پڑے گا
0 تبصرے