‎پناہ کی تلاش میں برطانیہ پہنچنے والے سینکڑوں افراد زیر حراست

‎چھوٹی کشتیوں میں برطانوی ساحل پر پہنچنے والے سینکڑوں افراد کو فوری طور پر گرفتار کر کے امیگریشن کے حراستی مراکز میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
 
 ‎عرب نیوز کے مطابق یہ خدشہ پیدا ہو گیا ہے کہ وزارت داخلہ نے سیاسی پناہ کے دعوؤں کا مکمل جائزہ لیے بغیر تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کے لیے ایک نئی پالیسی کا آغاز کر دیا ہے۔ ‎زیر حراست افراد میں جنگ زدہ ممالک میں سمگلنگ اور تشدد کا نشانہ بننے والے افراد شامل ہیں جہاں برطانیہ لڑا ہے، جیسے افغانستان اور عراق۔ ‎عام طور پر ایسے پس منظر والے تارکین وطن کو جب تک ان کی پناہ کے کیسز چلتے ہیں، رہائش فراہم کی جاتی ہے لیکن اب انہیں فوری طور پر گرفتاری اور ممکنہ طور ملک بدری کا سامنا ہے۔ ‎وکلا نے وزارت داخلہ پر یہ الزام عائد کیا ہے کہ ’انھوں نے بچوں کی عمر کی غلط جانچ کرتے ہوئے انہیں براہ راست امیگریشن کے حراستی مراکز میں بھیج دیا ہے۔‘

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے