انگلینڈ کے وزیراعظم بورس جانسن نے اہم بیان جاری کیا ہے غیر قانونی تارکین وطن کے حوالے سے اور دوسری جانب انگلینڈ حکومت نے جن ممالک کے ساتھ ڈی پورٹ معاہدے کیۓ تھے اب اُن ممالک کے افراد کو ڈی پورٹ کرنے کا سلسلہ بھی شروع اور کتنی تعداد میں اور کس ملک کے افراد کو ڈی پورٹ کیا گیا اور اب اس ساری صورت حال کے پیش نظر کیا کافی لمبے عرصے سے انگلینڈ میں موجود اللیگل امیگرنٹس کو ایمنسٹی یا پھر لیگل کرنے کے لیۓ کیا اثر پڑے گا
تو اس نیوز کی تفصیلات کے مطابق انگلینڈ کے وزیراعظم بورس جانسن نے اہم بیان دیا ہے جو کہ 19 تاریخ والے دن کافی بڑی تعداد میں جو غیر قانونی تارکین وطن انگلش چینل کو عبور کر کے انگلینڈ میں داخل ہونے میں کامیاب ہوئے ہیں جو کہ انگلینڈ میں ریکارڈ اس بار توڑ دیا ایسے غیر قانونی تارکین وطن نے انگلینڈ میں داخل ہو کر جس کی وجہ سے انگلینڈ کے تمام وزراء حکومتی عہدار یہاں تک کہ اب بورس جانسن نے بھی اس حوالے سے اپنا بیان جاری کر دیا ہے کہ وہ اس جانب سے کسی بھی صورت اس طرح کی ایڈٹیویٹی کو قبول نہیں کریں گے کہ آیا اتنی بڑی تعداد میں لوگ اپنی زندگیوں سے کھیلتے ہوئے انگلش چینل کو پار کر کے آتے ہیں اور یہ ہی وجہ ہے کہ 101 ووٹنگ کے ساتھ اب ہوم سیکرٹری کے نئے بل کو کافی اہمیت کے ساتھ پاس کر دیا گیا ہے اور مزید جیسا کہ پچھلے دنوں ریکارڈ تعداد کو دیکھتے ہوئے پھر سے فرانس کے ساتھ معاہدہ کیا گیا ہے جو کہ 55 ملین پاؤنڈ کا ہے تاکہ فرانس بھی اپنی باڈر فورس کو مزید مضبوط کرے اور آنے والے غیر قانونی تارکین وطن کو روکا جا سکے اور اب انسانی اسمگلر کے خلاف بھی کاروائی کی جائے گئی تو اب ایسے غیر قانونی افراد کو روکنے کے لیۓ مزید سخت کاروائی کی جائے گئی اور پریتی پٹیل کے نئے بل کو بھی اپنایا جائے گا
اور مزید دوسری جانب انگلینڈ کی حکومت نے جن ممالک کے ساتھ ڈی پورٹ کا معاہدہ کیا تھا تو اُس میں اب ایسے امیگرنٹس جو کہ کرائم میں ملوث ہیں اُن کو ڈی پورٹ کرنا شروع کر دیا گیا ہے اور اسی طرح زمبابوے کے ساتھ بھی معاہدہ کیا گیا تھا اور پچھلے ہفتے میں 150 اللیگل امیگرنٹس کو ڈی پورٹ کیا گیا جو مختلف کرائم میں ملوث تھے تو اب اس طرح کی مزید کاروائیاں کا ڈی پورٹ کا عمل جاری رکھا جائے گا تاکہ جو انگلینڈ میں موجود اللیگل امیگرنٹس ہے اُن کے حوالے سے بھی کوئی فیصلہ لیا جائے
0 تبصرے