انگلینڈ میں بڑا ریکارڈ ٹوٹ گیا

برطانیہ پہنچنے والے غیرقانونی تارکین وطن میں بچوں اور خواتین کی تعداد بڑھنے لگی، یلغار نے ماضی کے ریکارڈ توڑ دیئے سیکرٹری داخلہ پریتی پٹیل کی طرف سے غیر قانونی تارکین وطن کو روکنے کے دعوے کھوکھلے ثابت ہوئے تمام تر ممکنہ اقدامات کے باوجود برطانیہ پر غیر قانونی تارکین وطن کی یلغار نے ماضی کے تمام ریکارڈ توڑ ڈالے۔ دو سال قبل سیکرٹری داخلہ پرپتی پٹیل کی طرف سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ غیر قانونی تارکین وطن کی روک تھام کیلئے موثر حکمت عملی اورٹھوس اقدامات کیے جا ئیں گے۔  انسانی اسمگلرز کو لوگوں کی زندگیاں خطرے میں نہیں ڈالنے دیں
 گے۔ 


اور انگلش چینل کو عبور کرنا آسان عمل نہیں ہوگا مگر حالیہ تجزیے میں یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ وہ اپنے دعوے پر عمل درآمد کرنے میں ناکام رہی ہیں۔ تھنک ٹینک مائیگریشن واچ کے مطابق تازہ ترین واقعہ میں 151مزید غیر قانونی تارکین وطن چھ یوم کے دوران کشتیوں پر سوار ہو کر سمندر ی راستے سے برطانیہ میں داخل ہوئے ہیں۔ سال 2019 میں مجموعی طورپر برطانیہ داخل ہو نے الے غیر ملکی تارکین وطن کی تعداد 1ہزار 835ریکارڈ کی گئی تھی سابقہ تعداد 8ہزار713کے مقابلے رواں سال یہ تعداد تقریبا 9ہزار کے قریب پہنچ چکی ہے جو ایک ریکارڈ ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق صورتحال برقرار رہی تو سال کے اختتام پر برطانیہ پہنچنے والوں کی تعداد تقریبا 22ہزار کے قریب پہنچ سکتی ہے ۔سیکرٹری داخلہ پریتی پٹیل نے غیر قانونی تارکین وطن کو زیادہ تیزی کے ساتھ ملک بدر کرنے کے طریقوں کو بھی آزمانے کی کوشش کی آسٹریلیائی طرز نظام کی پیروی جس کے تحت غیر قانونی تارکین وطن کی تعداد کو نمایاں طور پر کم کرنے کا دعویٰ کیا گیا تھا بھی ناکام ہوا ‘ جس میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا تھا کہ اسمگلرگروہوں کے ذریعہ آنیوالےتارکین وطن کوسیدھاواپس وہاں بھیج دیا جائے گا جہاں سے وہ سفر کریں گے۔

Post a Comment

0 Comments