انگلینڈ وزیراعظم کا سکاٹ لینڈ امیگریشن پلان سے متعلق فیصلہ کیا؟


سکاٹ لینڈ کی امیگریشن سے متعلق اہم بیان سامنے آیا ہے کیونکہ اگر دیکھا جائے جیسا کہ اب زراعت کے کام سے متعلق سکاٹ لینڈ کو ورکرز کی کمی کا سامنا ہے اور اب سکاٹ لینڈ کو ایسے تمام ورکرز کی اشد ضرورت ہے اس سے پہلے سکاٹ لینڈ میں یورپی یونین سے سزنل ورک پرمٹ پہ لوگوں کو کام کیلیۓ بلایا جاتا تھا لیکن اب جب سے بریگزٹ ہو چکا ہے تو اب ایسا ممکن نہیں ہے کہ یہاں سے ورکرز کو بلوایا جائے
 تو اسی لیۓ سکاٹ لینڈ نے یہ ڈیمانڈ کر دی ہے کہ اب امیگریشن ڈیپاٹمنٹ ہمارے حوالے آ جائے اور مزید اُن کی جانب سے یہ اعلان کیا گیا ہے کہ اگر یہ ریفرنڈم کامیاب ہوا تو پھر ہماری طرف سے سب سے پہلے امیگریشن ڈیپاٹمنٹ کو ہم اپنے قبضہ میں لیں گئے اور اس علاوہ امیگریشن سے متعلق جو بھی قانون ہوں گئے تو وہ ضرورت کے مطابق جاری کیۓ جائیں گئے
 اور مزید آپ لوگوں کو واضح کرتا چلوں کہ انگلینڈ اور یورپی یونین کے درمیان جب یہ ڈیل ہو رہی تھی تو اُس وقت بھی سکاٹ لینڈ کی جانب سے خاض کر کے یہ ڈیمانڈ تھی کہ انگلینڈ اُن کے ساتھ خاض کر کے یہ ڈیل کو ضرور کرے تاکہ ہمیں سزنل ورک پرمٹ کے تحت یورپی یونین کے ورکرز کو مہیا کرے تو اس پہ وزیراعظم بورس جانسن نے کسی طرح کا کوئی بھی معاہدہ نہیں کیا تھا جس کے بعد بورس جانسن کو سکاٹ کی طرف سے کافی زیادہ تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور اب جیسا کہ سکاٹ لینڈ اپنا الگ سے امیگریشن سسٹم بنانا چاہتا ہے تو وزیراعظم بورس جانسن جو کہ ریفرنڈم سے متعلق پہلے سے خوش نہیں ہیں تو کیا وہ سکاٹ لینڈ کے اس امیگریشن پلان کو قبول کریں گے یا نہیں لیکن اگر یہ پارٹی جیت جاتی ہے تو پھر کافی حد تک چانس بڑھ جائیں گئے امیگریشن پلان سے متعلق اور امیگرنٹس کو لیگل کرنے سے متعلق

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے