انگلینڈ ریڈ لسٹ پاکستان کا کیا بنا؟ اہم خبر آ گئی

‎انگلینڈ کی اہم اپڈیٹ کو شامل کریں گے جو کہ یوکے حکومت کی جانب سے پاکستان کو ابھی تک ریڈ لسٹ میں رکھنے کے حوالے سے سامنے آ رہا ہے اور اب اس جانب سے یوکے پارلیمنٹ کے کافی ارکان نے بھی اس جانب سے آخرکار اپنی آوازیں بلند کرنا شروع کر دی اور انھوں نے پاکستان کو ریڈ لسٹ میں برقرار رکھنے کے فیصلے کو سیاسی قرار دے دیا ہے اور دوسری جانب جو پاکستان کو ریڈ لسٹ سے باہر نکالنے کے حوالے پٹیشن کو جاری کیا گیا تھا اس پر بھی 1 لاکھ سے زاہد سائن مکمل کیے جا چکے ہے تو اب اس تمام تر صورت حال کے بعد کیا پاکستان۔ یوکے کی ہائی رسک ممالک کی فہرست سے باہر نکل جانے گا یا نہیں تو آج کی اس ویڈیو میں تمام تر صورت حال کو شیر کیا جائے گا۔ 


 ‎تو اس نیوز کی تفصلات کے مطابق جیسا کہ یوکے حکومت کی جانب سے ہر 3 ہفیتوں کے بعد تمام تر ٹریول لسٹ کو اپڈیٹ کیا جاتا ہے تو اس بار بھی یوکے حکومت کی جانب سے ٹریفک لائٹ سسٹم میں رودبدل کر دیا گیاہے جس پر عمل پیر والے دن سے شروع ہو جائے گا اور واضح رہے کہ اس بار یوکے حکومت کی جانب سے انڈیا کو ریڈ لسٹ سے نکال کر امبر لسٹ میں شامل کر دیا گیا ہے اور پاکستان ابھی تک ریڈ لسٹ میں ہی رکھا ہوا ہے تو یہ تمام تر صورت حال کو دیکھنے کے بعد پاکستان کے ساتھ زیارتی کی جارہی ہے تو اب کافی سارے یوکے پارلیمنٹ کے اراکین نے اس جانب سے بولنا شروع کر دیا ہے اور انھوں نے برطانوی حکومت کی دوغلی پالیسوں پر سخت عضہ اور تنقید کی جا رہی ہے۔ 

 ‎اور دوسری طرف ایک پٹیشن جس میں پاکستان کو ہائی رسک لسٹ سے نکالنے کا مطالبہ کیا گیا ہے اور اس میں لاکھ سے زیادہ دستخط حاصل کیے جا چکے ہیں ، جن میں سے 50،000 سے زیادہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں شامل کیے گئے ہیں تو اب یہ پٹیشن بھی 1لاکھ سائن کی دہلیز پار کر چکا ہے جس کا مطلب ہے کہ اس معاملے پر پارلیمنٹ میں بحث کی جائے گی اور پاکستان کو ریڈ لسٹ سے باہر نکالنے کا معاملے پر غور کیا جائے گا جسیا کہ اب یوکے حکومت پر کافی زیادہ دباو بڑھتا جارہا ہے کہ پاکستان کو جلد از جلد ریڈ لسٹ سے باہر نکالا جائے تاکہ پاکستان میں جو ہزاروں لوگ پھنسے ہوئے ہے اور جو خاندان۔ مالی طور پر جدوجہد کر رہے ہے ان کے جانے کا راستہ بحال ہوسکے کیونکہ ‎انڈیا میں وائرس کے کیسز زیادہ ہونے کے باوجود بھی یوکے حکومت کی طرف سے انڈیا کو امبر لسٹ میں شامل کر دیا گیا ہے جبکہ پاکستان میں کیسز کی تعداد کافی کم ہونے کے باوجود ریڈ لسٹ میں شامل کیا ہوا ہے 


جبکہ دوسری جانب ہوٹل بھی قرنطنیہ کی قمیتوں میں 12 اگست سے نئے اضافے پر بھی تنقید کی جارہی ہے اور اس حوالے سے اراکین کی طرف سے یہی سننے کو مل رہا ہے کہ یہ تبدیلیاں صرف ایک ہی چیز کی طرف اشارہ کرتی ہے جو کہ حکومتی سیاست ہے اور انھوں نے مز ید کہا کہ یوکے حکومت نے انڈیا کو تجارتی مذاکرات کے لیے بہترین طور پر تیار کرنے کے لیے اب ہٹانے کا انتخاب کیا ہے اور یہ ڈیٹا سائنس پر مبنی نہیں ہے۔ ‎اور یوکے 


اور حکومت کے اس رویے کو امتیازی سلوک قرار دے دیا ہے
 حکومت پر سائنس کے بجائے سیاسی انتخاب" کی حمایت کرنے کا الزام لگایا۔تو یہ تمام تر صورت حال کے مطابق جس طرح سے اب یوکے گورنمنٹ پر تنیقد اور دباو بڑھتا جارہا ہے اور پٹیشن پر سائن بھی مکمل کیے جا چکے ہے تو یہ تمام طرح باتیں اسی طرف اشارہ کرتی ہے کہ اب جلد ہی پاکستان بھی یوکے کی ریڈ لسٹ سے باہر نکل جائے گا کیونکہ کافی رسپانس سامنے آرہے۔تو انشاللہ امید اچھے کی رکھنی چاہیے جلد ہی پاکستان کیلیے بھی اچھا فیصلہ لیا جائے گا۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے